صحت

کیٹو ڈائیٹ قلبی صحت پر مضر اثرات مرتب کر سکتی ہے

برٹش کولمبیا (آئی پی ایس ) حال ہی میں ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کِیٹو ڈائیٹ قلبی صحت کے لیے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے۔یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ’کِیٹو‘ ڈائیٹ مضر کولیسٹرول کی مقدار میں اضافے کے ساتھ شریانوں کے بند ہونے، انجائنا، فالج اور دل کے دوروں جیسے کارڈیو ویسکیولر وقوعات کے خطرات میں اضافے کا سبب ہوسکتی ہے۔کیٹو ڈائیٹ ایسی اشیاء پر مبنی غذا ہوتی ہے جس میں انتہائی کم مقدار میں کاربوہائیڈریٹس جسم میں جاتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی کہ کم کاربو ہائیڈریٹ اور زیادہ چکنائی والی غذا کی مسلسل کھپت کا تعلق مضر کولیسٹرول کی مقدار اور قلبی امراض کے خطرات سے تھا۔کاربو ہائیڈریٹ جسم کی توانائی کا بنیادی ذریعہ ہوتے ہیں، جو روز مرہ کے امور کے لیے طاقت فراہم کرتے ہیں۔ کم کاربو ہائیڈریٹ اور زیادہ چکنائی والی غذائیں (جیسا کہ کیٹو ڈائیٹ) دم پختہ اشیاء، بریڈ، چاول اور دیگر اجناس، پاستا، آلو سے بنی کاربوہائیڈریٹ والی غذاؤں کی کھپت کو کم کرتی ہیں۔جب جسم میں کاربوہائیڈریٹ کی کمی ہوتی ہے تو جسم توانائی کے لیے چکنائی کا استعمال کرتا ہے۔
جگر میں چکنائی کا ٹوٹنا کیٹونز نامی کیمیا بناتا ہے جس کو جسم توانائی کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ماضی میں کیے جانے والے مطالعوں میں یہ دیکھا گیا تھا کہ کچھ افراد میں کم کاربوہائیڈریٹ اور زیادہ چکنائی والی غذا کا تعلق مضر کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ سے تھا۔اس تحقیق میں محققین نے بتایا کہ کم کاربوہائیڈریٹ اور زیادہ چکنائی والی غذا مل کر روزانہ کل کیلوریز کی 45 فی صد سے زائد مقدار بناتی ہے جبکہ کاربوہائیڈریٹ سے 25 فی صد سے زیادہ توانائی نہیں بنتی ہے۔محققین نے برطانیہ کے بائیو بینک سے وہاں کے شہریوں کا ڈیٹا حاصل کیا اور اس کا تجزیہ کیا۔ بائیو بینک کا حصہ بننے پر 70 ہزار 648 افراد نےغذا کے مطابق 24 گھنٹے پر مبنی سوالنامہ پر کیا اور ان کے کولیسٹرول کی سطح جانچنے کے لیے ان کے خون کے نمونے بھی لیے گئے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker