امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بجٹ دنیا میں سہولت جبکہ ہمارے ہاں مصیبت، خوف اور مایوسی لاتی ہے، کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے کی جائے۔ گزشتہ روز جماعت اسلامی کے زیر اہتمام پری بجٹ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت 18 ہزار اور کروڑوں روپے ماہانہ کمانے والے کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کے بجائے آمدن پر ٹیکس لگائے، چھوٹے کاشتکاروں کو سہولیات اور جاگیر داروں پر ٹیکس لگایا جائے، نوجوانوں کے لیے بلاسود مائیکرو فنانسنگ، بینکوں کے قرضوں کا رخ اسمال اور میڈیم انڈسٹری کی جانب موڑا جائے۔سراج الحق نے کہا کہ وزیر خزانہ وعدے کی پاسداری کریں اور قوم کو سود فری بجٹ دیں، حکومت آئین کی پیروی کرتے ہوئے بیرونی قرضوں پر سود کے بجائے اصل زر واپس کرے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا بطور وزیر خزانہ خیبر پختونخوا میں چھ بجٹ پیش کیے صوبہ کو قرض فری بنایا، تجربہ کی بنیاد پر یقین سے کہتا ہوں کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، گورننس بہتر ہو جائے تو ملک ترقی کر جائے گا۔