اسلام آباد-اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا ہے کہ پاکستان میں 20 فیصد شرح سودپورے ایشیا میں سب سے زیادہ ہے جوا کہ ملک میں تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کے فروغ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے لہذا انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ کاروبار اور معیشت کو بحال کرنے کے لیے شرح سود میں نمایاں کمی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں شرح سود 3.65 فیصد، بنگلہ دیش میں 6 فیصد اور بھارت میں 6.5 فیصد ہے لیکن پاکستان میں شرح شود 20 فیصد ہے جس کی ایشیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں پاکستان کی بزنس کمیونٹی کس طرح برآمدات کو فروغ دینے کے لیے علاقائی ممالک کے ساتھ مقابلہ کر سکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر سردار طاہر محمودکے اعزاز میں دیئے گئے ایک عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔احسن بختاوری نے کہا کہ شرح سود میں تاریخی اضافے نے نجی شعبے کے لیے کاروبار کیلئے بینکوں سے قرضوں کا حصول ناممکن بنا دیا ہے جس کی وجہ سے کاروبار اور سرمایہ کاری بہت متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت بلند شرح سود اور تعمیراتی شعبے پر زائد ٹیکسوں کے معاملات پر تاجر برادری کے تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کرے۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر سردار طاہر نے کہا کہ تعمیراتی صنعت معیشت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ اس کی ترقی سے 70 سے زائد متعلقہ صنعتوں کا کاروبار چلتا ہے۔ تاہم، تعمیراتی صنعت ان دنوں بلند شرح سود، زائد ٹیکسوں اور روپے کی قدر میں کمی سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار تعمیراتی صنعت کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ میٹنگ کریں تاکہ وہ ان کے مسائل سن کر ان کے حل کیلئے اقدامات کریں جس سے معیشت کی مشکلات کم ہوں گی
۔آئی سی سی آئی کے سابق صدر ظفر بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کو زرمبادلہ کے سنگین بحران کا سامنا ہے جبکہ برآمدات کو تیزی سے فروغ دے کر ڈالر بحران سے نکلا جا سکتا ہے۔ لہذا انہوں نے کہا کہ حکومت برآمداتی شعبے کے مسائل کو فوری حل کرے تا کہ برآمدات میں بہتر اضافہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کاروبار کرنے کی لاگت میں کمی لانے اور کاروبار کرنے میں آسانیاں پید اکرنے پر خصوصی توجہ دے جس سے معیشت بہتری کی طرف گامزن ہو گیآئی سی سی آئی کے سابق صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود بڑھانے کی حکومتی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ مہنگائی کو کم کرنے کی بجائے صنعتی شعبے کو شدید متاثر کرے گا جس سے معیشت مزید کمزور ہو گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ بینک اپنی مانیٹری پالیسی پر نظر ثانی کرے اور شرح سود کو کم کرے تاکہ کاروبار کو بہترفروغ ملے۔چیمبر کے سابق صدر محمد اعجاز عباسی، اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل زاہد رفیق، چوہدری مسعود، چوہدری ندیم الدین، طاہر عباسی، عابد خان، محمد نوید ملک، سیف الرحمن خان،بابر چوہدری اور دیگر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا