
اسلام آباد(آئی پی ایس)پولیس نے عمران خان کے ساتھ احاطہ عدالت جانے والے رہنماؤں کی فہرست جاری کر دی، فہرست میں شبلی فراز، اسد قیصر، وسیم شہزاد، عامر کیانی کا نام شامل ہے۔
محمود خان، پرویز خٹک بھی عمران خان کے ساتھ جا سکیں گے، فہرست میں سابق وزیراعظم کے تین وکلا اور الیکشن کمیشن کے چار وکلا بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران کیپیٹل پولیس، ایف سی اور پنجاب پولیس کے 4 ہزار جوان اور افسران جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔
ادھرعمران خان کی پیشی سے متعلق توشہ خانہ کیس میں عدالت کی جوڈیشل کمپلیکس منتقلی کی تجویز سیشن جج کی جانب سے سامنے آئی تھی، کیس کی عدالت منتقلی کیلئے سیشن جج نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو چیف کمشنر سے رابطہ کرنے کیلئے کہا تھا۔
سیشن جج ناصر جاوید رانا نے کہا کہ عمران خان کی عدالتی پیشی کیلئے سکیورٹی کے حوالے سے خط موصول ہوا، سیشن عدالت کی منتقلی کا دائرہ اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہوتا ہے۔
ناصر جاوید رانا نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد اپنے اختیارات کا استعمال کرکے سیشن عدالت منتقل کر سکتے ہیں، عدالت منتقلی کیلئے چیف کمشنر سے رابطہ کیا جائے۔
دوسری جانب توشہ خانہ کیس کی سماعت کے حوالے سے پولیس نے سکیورٹی کیلئے پلان ترتیب دے دیا ہے جس کے مطابق پنجاب پولیس، فرنٹیئر کور ( ایف سی ) اور اسلام آباد پولیس کے اہلکار و افسران ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔
سکیورٹی پلان کے مطابق پنجاب کانسٹیبلری اور پنجاب پولیس کے 350 اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے جبکہ ایف سی کے 350 اہلکار بھی ڈیوٹی پر مامور ہوں گے ، جوڈیشل کمپلیکس کے دونوں اطراف کی سٹرکوں کو بند کر دیا گیا ہے اور تمام زونل ایس پیز کی ڈیوٹی بھی جوڈیشل کمپلیکس میں لگا دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، پرائیویٹ کمپنیوں، سکیورٹی گارڈز یا کسی شخص کے اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی ہے، گاڑی چلاتے وقت اپنی گاڑی کا ملکیتی ثبوت ساتھ رکھیں، ٹریفک پلان جاری کر دیا گیا ہے، شہری جی 11 ون اور جی 10 ون کی طرف غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔