اسلام آباد (آئی پی ایس )اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ گلگت بلتستان خطہ بادام، اخروٹ، خوبانی، اور چیری سمیت دیگر ڈرائی فروٹ کی برآمدات سے کروڑوں ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتا ہے کیونکہ اس خطے میں صرف بادام کی سالانہ پیداوار ایک لاکھ بیس ہزار ٹن سے زائد ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس خطے کی ڈرائی فروٹ کی برآمدات کو بہتر فروغ دینے میں نجی شعبے سے بھرپور تعاون کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیمبر کے دورے کے موقع پر گلگت بلتستان کے وزیر برائے آئی ٹی اور ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر محمد علی قائد اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے گروپ لیڈر قربان علی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
آئی سی سی آئی کے سابق صدر اور یو بی جی کے سیکرٹری جنرل ظفربختاوری بھی اس موقع پر موجود تھے۔احسن ظفربختاوری نے کہا کہ ڈرائی فروٹ کی مانگ پوری دنیا میں پائی جاتی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گلگت بلتستان کی ڈرائی فروٹ کی پیداواری صلاحیت سے فائدہ اٹھا کر خطے کی معیشت کو بہتر کیا جا سکتا ہے اور کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ دیا جا سکتا ہے۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ چیمبر گلگت بلتستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور خطے کی کاروباری برادری کے مسائل کو حل کرانے میں ہرممکن تعاون کرے گا۔
گلگت بلتستان کے وزیر برائے آئی ٹی اور ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر محمد علی قائد نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے گلگت بلتستان کی اہمیت میں بہت اضافہ ہو گیا اور اور اس تاریخی منصوبے سے خطے میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں آئی ٹی کو فروغ دے کر نوجوانوں کیلئے ترقی کے بہت سے نئے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں اور اس حوالے سے کئی منصوبوں پر کام شروع کرنے پر غور ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جنگلات، لائیو سٹاک اور پولٹری فارمنگ سمیت دیگر شعبوں کے کاروبار کو فروغ دینے کی بھی عمدہ صلاحیت موجود ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اس سلسلے میں خطے کی کاروباری برادری کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے گروپ لیڈر قربان علی نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس قریبی تعاون کے ذریعے دونوں خطوں کی بزنس کمیونٹی کے مسائل کو حل کرانے پر توجہ دیں جس سے دونوں خطوں میں کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔ اجلاس میں اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے درمیان کاروباری، سماجی، ثقافتی اور سفارتی تعلقات کو آگے بڑھانے کیلئے متعدد منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے کئی منصوبوں پر کام شروع کرنے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے درمیان مضبوط روابط کیلئے باہمی وفود کا تبادلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اسلام آباد کی مارکیٹ تک گلگت بلتستان کی بزنس کمیونٹی کی رسائی، ان کی تعلیم و تربیت اور ٹریننگ پروگرام کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔