ہر ملازم اُس وقت کا بے صبری سے انتظار کرتا ہے جب ایک ماہ کی محنت کے بعد اس کی تنخواہ اکاؤنٹ میں آتی ہے لیکن اگر آپ کے اکاؤنٹ میں تنخواہ سے کئی گنا زیادہ رقم آجائے تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟۔
چلی میں پیش آئے ایک دلچسپ و عجیب واقعے میں ایسا ہی کچھ ہوا ہے جس میں ایک کمپنی نے اپنے ملازم کے اکاؤنٹ میں غلطی سے اس کی 300 تنخواہوں کے برابر رقم جمع کرادی جس کے بعد ملازم کمپنی سے استعفیٰ دے کر غائب ہو گیا۔
یہ واقعہ مئی کے مہینے میں پیش آیا تھا جب ایک ملازم نے ڈپٹی مینیجر کو اطلاع دی کہ اس کی تنخواہ کی ادائیگی کے سلسلے میں کچھ گربڑ ہوئی ہے کیونکہ اسے 500,000 چلی پیسو (43,000 روپے) کے بجائے 165,398,851 چلی پیسو (1.42 کروڑ روپے) ادا کردیے گئے ہیں۔
زائد رقم کی منتقلی تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہوئی تھی، کمپنی نے ملازم سے کہا کہ وہ بینک جاکر اضافی رقم کی واپسی کیلئے کمپنی کے نام پر ایک واؤچر تیار کرے۔
ملازم نے کہا کہ وہ بینک جائیں گے اور رقم کی واپسی کے لیے ضروری کام کریں گے جس پر کمپنی نے اطمینان کرلیا اور انہیں کوئی فکرمندی نہیں تھی کیونکہ ملازم بہت ہی آرام کے ساتھ تمام اضافی رقم واپس کرنے پر راضی تھا۔
اگلے دن کمپنی نے ملازم سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ رابطے میں نہیں آسکا بعد ازاں ملازم نے خود ہی کمپنی سے رابطہ کیا اور کہا کہ وہ جلد ہی بینک چلیں گے لیکن 2 جون کو وہ اپنے وکیل کے ساتھ دفتر آیا اور اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔
ملازم نے کمپنی کو رقم واپس دینے سے انکار کردیا ہے جس پر کمپنی نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے قانونی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔