سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر پوٹن نے یوکرین پر روس کے حملے سے ایک رات قبل ”غیر معمولی“ فون کال میں انہیں میزائل حملے کی دھمکی دی تھی۔
بی بی سی کی دستاویزی فلم میں بورس جانسن کا کہنا تھا کہ انہوں نے روسی صدر پوٹن کو خبردار کیا تھا کہ یوکرین پرحملہ کرنے سے مغربی پابندیاں لگیں گی۔
بورس جانسن نے پوٹن کو جنگ کے محرکات سے آگاہ کیا لیکن انہوں نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الٹا انہیں ہی میزائل حملےدھمکی دے دی۔
بورس جانسن نے پیوٹن کو یہ بھی کہا تھا کہ یوکرین پر حملے کی صورت میں روس کی سرحدوں پر مزید نیٹو فوجی بھی تعینات کیے جائیں گے۔
جس پر صدر پوٹن نے انہیں پُرسکون لہجے میں دھمکایا کہ ہم آپ کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے لیکن میزائل سے صرف ایک منٹ لگے گا۔
بورس جانسن نے پوٹن کو یہ کہہ کر روسی فوجی کارروائی کو روکنے کی بھی کوشش کی کہ یوکرین ”مستقبل کے لیے“ نیٹو میں شامل نہیں ہوگا۔
بورس جانسن نے بتایا کہ انہوں نے یوکرینی صدر کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی پیش کش بھی کی تھی جسے انہوں نےقبول نہیں کیا اور وہ یوکرین میں ہی رہے۔
یہ دعویٰ بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم میں کیا گیا ہے جس میں روسی صدر پوٹن کی عالمی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کا جائزہ لیا گیا ہے۔