
پشاور+صوابی(آئی پی ایس)خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کی لہرجاری ، تھانہ پولیس لائن کی مسجد کے اندر خود کش دھماکے کے نتیجے میں اہلکار سمیت 28 افراد شہید ہوگئے۔
جبکہ صوابی میں دو شرپسندوں نے خود دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقے صدر پولیس لائنز میں مسجد کے قریب دھماکا ہوا ہے جس میں اہلکار سمیت 28 افراد شہید ہوگئے۔
خیبر پختونخوا کے دار الحکومت پشاور میں پولیس لائنز کے قریب واقع مسجد میں ہونے والے دھماکے میں 28 افراد شہید اور 150 شہری زخمی ہوگئے جب کہ مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور نے بتایا کہ پشاور خود کش دھماکے میں 28 افراد شہید ہوئے جب کہ 120 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ دور دور تک سنی گئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ دھما کے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں، سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو سیل کردیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکا نماز ظہر کے دوران پولیس لائنز کی مسجد میں ہوا ہے جس کے باعث مسجد میں موجود متعدد نمازی زخمی ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہےکہ دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد میں نماز ادا کی جارہی تھی۔
سکیورٹی حکام کا کہنا ہےکہ پولیس لائنز میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا اور خودکش حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا جس نے نماز کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔دھماکے کے بعد مسجد کی چھت نیچے آگری اور مسجد منہدم ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس لائنز صدر کا علاقہ ریڈزون میں ہے جو ایک حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے جس کے قریب حساس عمارتیں بھی ہیں جب کہ سی ٹی ڈی کا دفتر بھی پولیس لائنز میں ہی ہے، اس علاقے میں پشاور پولیس کے سربراہ اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا دفتر بھی ہے۔
نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ریسکیو اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
ادھر خیبر پختون خوا کے ضلع صوابی کے علاقے ہنڈ میں شر پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے کارروائی کی جس کے دوران 2 شر پسندوں نے خود کو گرنیڈ سے اُڑا دیا۔
صوابی پولیس کے مطابق شر پسندوں نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جبکہ 2 شرپسندوں نے خود کو گرنیڈ سے اُڑا دیا۔
صوابی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک شر پسند کو گرفتار کر لیا گیا ہے جسے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔