جعلی پولیس مقابلہ، عدالت نے ا یڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اسلام آباد، 3 سابق ایس پیز اور ایک انسپکٹر کو اغوا اوردہرے قتل کے کیس میں بطور ملزمان عدالت طلب کر لیا۔ ایڈیشنل سیشن جج غربی طاہر عباس سپرا نے 28 جنوری 2033 کو استغاثہ کو درست تسلیم کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو راجہ امتیاز جنجوعہ، سابق ایس پی ادریس راٹھور اور راجہ سرفراز اکرم, سابق ایس پی ارشد علی، ملک ممتاز، سابق انسپکٹر سمیت دیگر ملزمان کے ہمراہ عدالت طلب کر لیا۔ عدالتی نوٹس کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو، سابق پولیس افرسران کو دیگر ملزمان سمیت 23 فروری 2023 کو عدالت طلب کیا ہے۔ اغواہ اورجعلی پولیس مقابلے میں دہرے قتل کا یہ واقعہ یکم مئی 2005 میں ہوا تھا۔ مدعیان کے مطابق دونوں مقتولوں کو مانسہرہ سے گرفتار کر کے اسلام آباد لایا گیا تھا۔بعد ازاں اسلام آباد کی حدود میں دامن کوہ کے کے قریب جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ مدعی سائیں مہتاب حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت کی طرف سے استغاثہ کو درست تسلیم کرنے پر انصاف کی امید پیدا ہو گئی ہے۔مدعی نے کہا کہ 4 بڑے سرکاری افسران کے علاوہ دیگر ملزمان بھی باآثر لوگ ہیں۔اسی وجہ سے ہم انصاف کے حصول کے لیے 18 برس سے عدالتوں میں جدوجہد کر رہے ہیں۔ مدعی نے میڈیا کو بتایا ملزمان میں ایڈشنل ڈپٹی کمشنرراجہ امتیاز جنجوعہ ، سابق ایس پی ادریس راٹھور۔ سابقہ ایس پی ارشد علی، سابق ایس پی ملک ممتار، سابق انسپکٹر لال دین اور دیگر شامل ہیں۔