
پشاور(آئی پی ایس)خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ وفاقی حکومت سے صوبے کے بقایا جات کیلئے متحرک ہوگئے ، محکمہ انرجی اینڈ پاور نے نیپرا کو اپنا فیصلہ نافذ کرنے کیلئے مراسلہ ارسال کردیا۔
دستاویزات کے مطابق خیبر پختونخوا نگران حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی ادائیگی کیلئے رابطہ کرلیا۔
2015سے لیکر ابتک 182ارب میں سے 129ارب روپے کی ادائیگی وفاقی حکومت نے 97اقساط میں این ایچ پی کی مد میں ادا کئے ہیں۔
معاہدے کے تحت مالی سال 2015-16سے لیکر مالی سال 2022-23تک صوبائی حکومت کے 182ارب 76کروڑ40لاکھ روپے بنتے ہیں جس میں 129ارب57کروڑ30لاکھ روپے کی ادائیگی ہوئی ہے ۔
دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا حکومت کے پچھلے سال نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں ایک روپیہ کی ادائیگی نہیں کی ہے۔
2015میں 12کروڑ90لاکھ ،2016میں 96کروڑ30لاکھ ،2017میں 1ارب 49کروڑ90لاکھ، 2018میں1ارب89کروڑ80، 2019میں3ارب73کروڑ70،2020میں 4ارب،87کروڑ40لاکھ ، 2021،میں 14ارب16کروڑ50لاکھ روپے کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے ،
2022میں کل 25ارب92کروڑ60روپے بنتے تھے جس میں سے ایک روپیہ کی ادائیگی وفاقی حکومت نے نہیں کی، کل 53ارب19کروڑ10روپے وفاقی کے ذمہ واجب الادا ہے ،