
لاہور (آئی پی ایس ) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو پنجاب پولیس نے لاہور میں ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں فواد چودھری کی گرفتاری کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ’’ فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے ابھی گرفتار کرلیا ہے، امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے ‘‘۔
فرخ حبیب نے اپنے ایک اور پیغام میں چند گاڑیوں کی فوٹیج بھی شیئر کی اور دعویٰ کیا کہ پولیس کی یہ گاڑیاں فواد چودھری کو گرفتار کر کے لے جا رہی ہیں۔
قبل ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خدشات کے پیش نظر پی ٹی آئی کے سینئر رہنماء اور کارکنان کی بڑی تعداد رات گئے زمان پارک کے باہر جمع ہو ئی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود ہیں، گرفتار کر کے دکھائیں، عمران خان کو گرفتار کرنا ایک سازش ہے، ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ کارکن ملک میں فسطائیت قائم نہیں کرنے دیں گے۔
دوسری جانب فواد چودھری کے خلاف درج مقدمے کی تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں، پی ٹی آئی رہنما کے خلاف مقدمہ گزشتہ رات تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا تھا اور فواد چودھری کے خلاف کارروائی سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی درخواست پر کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق فواد چودھری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہو گئی ہے، جو لوگ نگران حکومت میں لگ رہے ہیں ان کا سزا ہونے تک پیچھا کریں گے، حکومت میں شامل لوگوں کو ان کے گھروں تک چھوڑ کر آئیں گے۔
فواد چودھری کیخلاف درج مقدمے میں کار سرکار اور دھمکی دینے کی دفعات شامل ہیں، مقدمے میں 153اے ،124اے ،505 اور506 کی دفعات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
فواد چودھری نے الیکشن کمیشن، ان کے ممبران اور ان کے خاندانوں کو بھی خبردار کیا تھا۔
پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ فواد چودھری کو اسلام آباد منتقل کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اسلام آباد پولیس فواد چودھری کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا کرے گی۔