
جدہ(,خالد نواز چیمہ)پاکستان میں رونما ہونے والے دنیا کے تکلیف دہ واقعات 16 دسمبر کو سقوط ڈھاکہ ، اور کچھ سالوں 16 دسمبر کو ہی سانحہ پشاور جس میں سو سے زائد بچے دہشت گردوں نے شہید کئے گئے کی یاد میں پاکستان جنرنلسٹس فورم کا ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں تشویش کا اظہار کیا گیا آج پھر ہمیں انہی حالات کا سامناہے جو سانحہ مشرقی پاکستان کا سبب بنے تھے۔ ایک طرف ملک دشمن قوتیں ہماری سلامتی کے درپے ہیں اور دوسری طرف ہمارے بعض عاقبت نا اندیش اہل سیاست اس چنگاری کو ہوادینے کی شعوری یا غیر شعوری کو ششوں میں مگن ہیں جو ملکی یکجہتی کو تقسیم کرسکتی ہے۔ کس قدر افسوسناک بلکہ شرم ناک بات ہے کہ بنگلا دیش جوہم سے کٹ کرعلیحدہ وطن کے طورپر سامنے آیا تھا آج پاکستان کے مقابلے میں کہیں زیادہ مضبوط ہوچکاہے سقوط ڈھاکہ کے سانحہ سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ ہم انہی راستوں کے مسافر بن چکے ہیں جو سقوط ڈھاکہ جیسے سانحات کو جنم دیتے ہیں۔ آج ضرورت اس امرکی ہے کہ ہم اپنے طرزعمل کا جائزہ لیں، اجلاس سینئر صحافیوں کی قدیم تنظیم کے اراکین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا بھارت کی سرپرستی میں دہشت گردوں نے پشاور میں سو سے زائد فرشتہ صفت بچوں کو خون میں نہلا کر ہر پاکستانی کو رونے پر مجبور کردیا تھا ۔پاکستان جرنلسٹس فورم کے اراکین نے شہدا کیلئے فاتحہ کرتے ہوئے پاکستان کی حکومت ، عسکری قیادت سے اپیل کی کہ وہ ان واقعات کی وجوہات کو عوام پر آگاہ کریں۔ اراکین نے سیاست دانوں سے اپیل کی کہ وہ محب وطنی کا ڈھونگ رچانے کے بجائے عوام کو مثبت راستہ دکھائیں،اقتدار کی رسہ کشی ختم کریں تاکہ دشمن کے ہاتھ مضبوط نہ ہوں اور ہمیں کسی دہشت گردی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ اجلاس میں چئیرمین فورم امیر محمد خان، صدر معروف حسین، جنر ل سیکریٹری جمیل راٹھور، سینئر صحافی اراکین خالد چیمہ، محمد عدیل، امانت نے شرکت کی۔