راولپنڈی (آئی پی ایس) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے راولپنڈی میں آج بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا جس میں شرکت کیلئے ملک بھر سے کارکنان قافلوں کی صورت پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
انتظامیہ کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے جلسہ گاہ کا مقام تبدیل کردیا جس کے بعد اب سکستھ روڈ فلائی اوور پر سٹیج بنایا گیا جبکہ پنڈال چاندنی چوک تک لگایا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو 26 نکات پر جلسے کی اجازت دے دی ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی کو رات بارہ بجے سے پہلے جلسہ گاہ کو خالی کرنا ہوگا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان لاہور سے بذریعہ ہیلی کاپٹر پہنچیں گے، بارانی یونیورسٹی میں لینڈنگ کی اجازت مل گئی ہے، سابق وزیراعظم عمران خان دوپہر 2 بجے لاہور کے زمان پارک سے راولپنڈی کیلئے روانہ ہوں گے۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی قیادت کو تھریٹ الرٹ کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے، جس کے تحت پنڈال اور جلسہ گاہ کے اطراف میں فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
جلسے کی حفاظت کے لیے 7 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ بلند مقامات پر اسنائپرز بھی موجود ہوں گے۔
پی ٹی آئی قائدین نے واضح کیا ہے کہ عمران خان اور پنڈی مارچ کی سکیورٹی کی ذمہ داری حکومت کی ہے اگر کچھ ہوا تو اس حکومت اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو ذمہ دار سمجھا جائے گا۔
تھریٹ الرٹ کے پیش نظر پی ٹی آئی نے بھی سکیورٹی پلان مرتب کیا ہے جس کے تحت کارکنان کو مرکزی کنٹرینر سے 20 فٹ دور رکھا جائے گا۔
ادھر راولپنڈی کے چاروں بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کرتے ہوئے تمام آپریشنز ملتوی اور ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں کمشنر راولپنڈی نےبھی وفاقی حکومت کی جانب سے جاری تھریٹ الرٹس کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی سی راولپنڈی و سی پی او راولپنڈی کو مراسلہ ارسال کیا جس میں دونوں افسران کو پی ٹی آئی کی مقامی و مرکزی قیادت کو صورتحال سے آگاہ کر کے فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایات بھی کی گئی ہے۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ حساس ادارے کی جانب سے خصوصی رپورٹ موصول ہوئی ہے، پاک انگلینڈ کرکٹ سیریز اور پی ٹی آئی دھرنے کا انعقاد ہونے جارہا ہے، جسکے حوالے سے سکیورٹی تھریٹ موجود ہیں، میٹنگز میں بھی سب معاملات پر بات کی گئی تھی، لہذا تھریٹس الرٹ کو مدنظر رکھ کر سخت سکیورٹی انتظامات کیے جائیں۔
اسی طرح فوری طورتھریٹس الرٹ و انفارمیشن کو پی ٹی آئی کی مقامی و مرکزی قیادت سے شیئر کیا جائے اور انھیں اپنی حفاظت یقینی بنانے کا کہا جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا یے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے اشتراک کر کے فول پروف سکیورٹی اقدمات کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے۔
ادھر اسلام آباد انتظامیہ نے دفعہ 144 میں 2 ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے تحت عوامی مقامات پر اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگی۔