جنیوا(آئی پی ایس) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے بڑے صنعتی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب سے بری طرح متاثر ملک کی مدد کے لیے آگے آئیں کیوں کہ پاکستان سنگین موسمیاتی ناانصافی کا شکار ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے پاکستان میں سیلاب سے تباہی کا ذمہ دار بڑے صنعتی ممالک کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کا خطرناک گیسوں کے اخراج میں حصہ 80 فیصد ہے جس سے موسمیاتی تبدیلی رونما ہوئی اور گلیشیئر کے پگھلنے، غیر متوقع اور ماضی کے مقابلے میں زیادہ بارشوں کے باعث سیلاب سے تباہی پاکستان جیسے ملک کی ہوئی جن کا گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں بڑا حصہ ڈالنے والے مغربی ممالک کو پاکستان کے سیلاب زدگان کی مدد کرنی چاہیئے یہ ان ممالک کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔ آج سیلاب سے متاثر پاکستان ہے لیکن کل اس ناگہانی آفت سے ہمارے ملک اور ہماری کمیونٹیز کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں عطیہ دینے والے ممالک اور اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں مکمل تعاون فراہم کریں۔
یہ پہلی بار نہیں جب اقوام متحدہ نے پاکستان کے سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کی ہو۔ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے حال ہی میں پاکستان کے دورے کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ سیلابی پانی نے پاکستان میں سیلاب نے پرتگال کے کُل رقبے سے تین گنا زیادہ حصے کو ڈھانپ لیا ہے۔
انتونیو گوتریس نے وبائی امراض پر خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیلاب سے نبرد آزما پاکستان میں صحت عامہ تباہی کے دہانے پر ہے۔ ہیضہ، ملیریا اور ڈینگی بخار “سیلاب سے تباہی لائیں گے۔ گزشتہ روز اقوام متحدہ نے پاکستان کےساڑھے چھ لاکھ سیلاب متاثرین کے لیے فوری طور پر امدادی سامان فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔