اسلام آباد(آئی پی ایس)حریت رہنما عبدالحمید لون نے مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی جانب سے معاشی پابندی عائد کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے پھلوں کے کاشت کاروں کا چھٹے روز بھی احتجاج جاری ہے ، مقبوضہ کشمیر کے ایک تاجر نے احتجاجاًخود کو آگ لگادی۔
انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے ہزاروں ٹرک جموں، سری نگر شاہراہِ پر روک کر بھارت کشمیری عوام کو اقتصادی طور پر ختم کرنا چاہتا ہے،رام بن سے قاضی گنڈ اسلام آباد تک ستائیس کلومیٹر پر ہزاروں کی تعداد میں ٹرکوں پر پھل اب گلنا سڑنا شروع ہوچکے ہیں، 80ارب سے زیادہ پھلوں کی صنعت کو مکمل طور تباہ کردیا گیا ہے ۔
عبدالحمید لون نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر کے 13 کڑوڑ سے زائد افراد سیب کی صنعت سے وابستہ ہیں ،مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی پابندی عائد کرنے کے بعد ایک بڑے ہنگامی بحران نے جنم لے لیا ہے ۔سری نگر ، جموں شاہراہِ کی بندش سے وادی کشمیر میں اشیائے ضروریہ ختم ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔حریت رہنما نے کہا کہ سری نگر جموں شاہراہِ پر قابض افواج کے قافلے بلا روک ٹوک ہاے وے پر سفر کررہے ہیں ۔یہ صورت حال دیکھ کر کشمیری تاجروں اور پھنسے ٹرک ڈرائیوروں میں غصے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔عبدالحمید نے بین الاقوامی برادری سے کشمیر میں اقتصادی اور معاشی بحران کو ختم کرانے کی اپیل کی ہے۔