اسلام آباد(آئی پی ایس)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر اپیل پر ایڈیشنل سیشن جج ذیبا چوہدری نے سماعت کی ۔سماعت کے دوران پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے مقدمہ کا متن پڑھ کر عدالت کو سناتے ہوئے کہا کہ دھمکیوں اور چوری کے مقدمات میں بھی 8 آٹھ دن کے ریمانڈ ملتے ہیں،یہ مقدمہ تو بغاوت کی دفعات کے تحت درج ہے،ملزم شہباز گل کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔ پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہاکہ بہت سے مزید پہلوؤں پر ابھی تفتیش کی ضرورت ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ نے لکھا کہ شہباز گل کے مطابق انہیں چینل سے کال لینڈ لائن نمبر پر کی گئی۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے لکھا کہ شہباز گل نے کہا اسکا موبائل اس کے نہیں ڈرائیو کے پاس ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کے بیان کو حتمی کیسے مان لیا؟ قانون شہادت کے مطابق یہ درست نہیں۔اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہاکہ 12 اگست کو مجسٹریٹ کی جانب سی دیاگیا آرڈر غیر آئینی ہے،جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو تھیک طرح ہینڈل نہیں کیاگیا،پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو منظور کیاجائے، اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔کیس کی سماعت کے دوران وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ کیس سیدھا سادھا جوڈیشل کرنے والا ہے ور واضح ہے،پولیس نے اب تک نجی چینل سےکوئی معلومات حاصل نہیں کی،مجسٹریٹ نے بہترین فیصلہ کیا جو قوانین پر مبنی تھا۔شہباز گل کے وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس نے ٹی وی چینل سے کوئی تفتیش نہیں کی کہ کس نمبر پر کال کی گئی، ایک شخص جب بری ہو کر گھر چلا جائے اس کو واپس بلانا بہت مشکل ہوتا ہے، وکیل شہبازگل نے کہاکہ اسی طرح جو شخص جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا جا چکا اس کو واپس جسمانی ریمانڈ پر نہیں بھیجا جا سکتا، اگر شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تو اسکا کیس متاثر ہو گا،میں تو ضمانت کی درخواست پر دلائل دینے آیا تھا یہ ریمانڈ کہاں سے آ گیا، ایسے کیسز صرف تضحیک کیلئے بنائے جاتے ہیں۔ملزم کے وکیل سلمان صفدر نے اپنے دلائل مکمل کر لیے۔قبل ازیں تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران فواد چوہدری بھی کمرہ عدالت میں پہنچے۔ تفصیلات کے مطابق شہبازگل سے اظہار یکجہتی کیلئے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری بھی عدالت پہنچے ۔اس دوران عدالت کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنا ن نے عمران خان اور شہبازگل کے حق میں نعرے لگائے ۔فواد چوہدری کو دیکھتے ہی کارکنان کا جوش و خروش مزید بڑھ گیا ۔