گلگت(آئی پی ایس )پیغام پاکستان کے تجاویز کی فروغ اور ان پر عملدرآمد کے حوالے روز ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں مختلف مکاتب فکر کے علما کرام کے ہمراہ ایک اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں مختلف مذہبی تنظیموں کے سربراہان و دیگر نے شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ اسلامیہ کے نمائندہ شیخ کرامت حسین نے کہا کہ ملک میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لئے علمائے کرام نے اہم کردار ادا کیاہے اور پیغام پاکستان کے بیانیے نے اب تمام مذاہب، فرقے اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم اہنگی کے لئے قابل قدر اقدام اٹھائے ہیں، تاہم علمائے کرام کو پیغام پاکستان کے بیانیے کو سامنے رکھ کر مادر ملت کے اندر امان وامان کی بقائاور استحکام کے خاطر کام کرنا ہوگا اور اس بیانیے اور اپنے توسعت سے آگے پھیلانا ہوگا۔ اجلاس سے مولانا سمیع اللہ خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیغام پاکستان کو بنانے کا مقصد ریاستی رٹ کو قائم کرنا تھا اور لوگوں کو یہ بتانا تھا کہ جہاد،قتال اور تکفریت کسی فرد واحد یا گروہ کا کام نہیں بلکہ یہ ریاست کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں مزید کہا کہ پیغام پاکستان کے تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں ایک دوسرے کے حرمت و عزت کا خیال رکھنا چائیے اور خصوصآ محرم الحرام کے دوران مقدسات، اہلبیت اور خلفائے راشدین کے عزت و تقدس کا خیال رکھا جائے۔ صدر اتحاد علما کونسل مولانا حسین احمد نے کہا ہمیں اپنے خطے کے اندر کسی کے کہنے پر امن وامان لانے کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں خودامن و امان اور ملکی استحکام کے خاطر اگے بڑھنا چاہیے پیغام پاکستان کا اعلامیہ ایک بلند اور عظیم پیغام ہے اس کی تائید تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے شروع سے کیا ہے اور اب بھی ہم اس کو سراہتے ہیں اور اس عظیم جد وجہد کے حوالے سے دوسروں کو بھی اگاہ کرنا ہے۔ پیغام پاکستان کے منتظمین نے اس حوالے ڈسٹرکٹ بار کونسل گلگت میں وکلا برادری کے ہمراہ بھی اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا جس میں سینئر وکلا پولیس آفیسران اور جوانوں نے شرکت کی۔ اجلا س سے مقررین نے خطا ب کرتے ہوِئے کہا کہ پیغام پاکستان ہم عمرانی اصول سکھاتا ہے کہہ ہمیں اپنی زندگی کیسے اپنے زمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے گزارنا ہے اور ہمارے معاشرے کے اندر پائے جانے والی برائیوں کا کیسے خاتمہ ممکن ہے۔ پیغام پاکستان ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہمیں اپنی مشکلات کو کیسے آسانیوں میں تبدیل کرناہے۔