پشاور(آئی پی ایس) افغانستان کی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور تاجروں پر مشتمل وفد نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا ، افغان وفد میں سرحدی و قبائلی امور کے وزیر مولانا کلیم الرحمان اور وزارتِ دفاع کے مولوی اختر محمد اکرم ، سابق افغان وزارت خارجہ اور کسٹم حکام کے ساتھ ساتھ درآمدات اور برآمدات سے وابستہ اہم افغان تاجر شخصیات بھی وفد میں شامل تھے،
ذرائع کے مطابق افغان وفد نے دوطرفہ تجارت کے فروغ، سرحدی امور اور دیگر اہم معاملات پر عسکری حکام کے وفد سے ملاقات کی، پاکستانی وفد میں جی او سی سیون ڈیو میجر جنرل نعیم اختر، کمانڈنٹ ٹوچی سکاؤٹس، کسٹم حکام، تاجر برادری اور مشران شامل تھے، ، پاکستانی حکام کی جانب سے بارڈر معاملات، افغان مریضوں کو حاصل سہولیات اور دیگر معاملات پر افغان وفد کو تفصیلی بریفنگ دی گئی،
ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے دوطرفہ تجارت کے فروغ اور افغان ٹرانسپورٹرز کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی، پاکستانی حکام نے افغان حکام کو مختلف امور پر اپنی تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔پاکستانی حکام نے کہاکہ تذکرہ پر سفر کرنے والے مریضوں کی تصدیق سمیت مستقبل میں اس سہولت کو پاسپورٹ میں بدل دیا جائے، علاج معالجے کیلئے پاکستان آئے سینکڑوں افغان مریض تاحال واپس نہیں لوٹے، افغانستان اور تاجکستان کے کوئلے کے ٹرکوں کی نشاندھی اور تصدیق ضروری ہے،
افغان ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ تمام اسناد کا ہونا لازمی ہے۔جس پر افغان وفد نے دوطرفہ تجارت کے فروغ اور ٹرانسپورٹرز کی سہولت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر پاکستانی حکام کو خراج تحسین پیش کیا اور یقین دہانی کرائی کہ مریضوں کے ساتھ تذکرہ کی باقاعدہ تصدیق کی جائے گی، ان کا کہناتھا کہ ایمر جنسی مریضوں کو امارات اسلامی کی جانب سے باقاعدہ خط دیا جائے گا۔اس دوران افغان وفد نے دورہ شمالی وزیرستان پر اطمینان کا اظہارکیا اور کہا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے پیش کئے گئے تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا۔