اسلام آباد (آئی پی ایس )آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان کی پولیس افسران کے ہمراہ بلال ثابت گینگ کے حوالے سے پریس کانفرنس ہوئے بتایا کہ بلال ثابت کا ایک پورا نیٹ ورک تھا جو ابھی بریک کر رہے تھے،اس گینگ کے خلاف مجموعی طور پر 500 سے زائد مقدمات کا ریکارڈ موجود ہے ۔ ایسی داستان اسلام آباد پولیس کی تاریخ میں انشااللہ دوبارہ نہیں ہوگی ۔یہ خطرناک گینگ 2018سے زیادہ ایکٹو ہوا،جیسے جیسے ٹیکنالوجی آتی گئی یہ مجرم بھی اس جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے پولیس سے بچا رہا ۔
گینگ کے خلاف پشاور اورراولپنڈی سے زیادہ ریکارڈ ملنا ابھی باقی ہے ۔پانچ سال کا خوف کا دور ختم ہوا ہے جسمیں اسلام آباد کیپیٹل پولیس افسران اور ان کی ٹیم کا بڑا کردار ہے ۔بلال ثابت کی رہائش آمدورفت کا سب کو پتہ تھالیکن خوف کی وجہ سے اس کے بارے میں نہیں بتایا جاتا تھا،مجرم نے تربیت افغانستان سے لی ۔بلال ثابت نے پولیس،ایجینسیز،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملازمین کے خون سے اپنے ہاتھ رنگے ۔اس مجرم نے شہریوں کا تین ارب روپے کے قریب نقصان پہنچایا ۔بلال ثابت کے نیٹ ورک کے پیچھے ہیں،اس سے گاڑیاں،نقدی،زیوارت جو کوئی بھی لیتا تھا،انکی تلاش بھی کر رہے ہیں۔
ہم متاثرین کی تکلیف کا ازالہ تو نہیں کر سکتے البتہ ان کی لوٹی گئی اشیابرآمد کرکے متاثرین کو واپس پہنچائیں گے۔پولیس جب کمزوری دکھاتی ہے تو مجرم بہادر ہو جاتا ہے کوشش کریں گے کہ مجرم پولیس سے خوف کھائے۔یہ دہشتگردوں کانیٹ ورک تھا،بلال اور گینگ کے نام پر موجود پراپرٹیز موجود ہیں ۔بلال ثابت گینگ کے ممبران کی تعداد 16 سے 24تک ہو سکتی یے،جسمیں سے چھے مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں ۔گینگ سے جڑے افراد سے رعائیت نہیں کی جائے گی۔
کے پی،پنجاب اور سندھ پولیس سے بلال گینگ کے ریسیورز سے متعلق بات کریں گے اور مجرم کے سہولت کار کو بھی پکڑیں گے۔بلال ثابت گینگ کے خلاف آپریشن تکنیکی بنیادوں پر کیا گیا ۔جرم پر اس وقت تک قابو نہیں پا جا سکتا جب تک عوام معلومات شیئر نہ کرے۔اسلام آباد پولیس کو اب بھی دہشتگردی کے حوالے سے خدشات ہیں اور ہم تمام چیزوں کو باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں۔پولیس مقابلہ سٹریٹیجی نہیں ہوتی یہ مزاحمت پر ہوتا ہے ۔ایک پولیس جوان کی زندگی سو چوروں کی زندگی سے زیادہ اہم ہوتی ہے ۔بلال ثابت گینگ کے خلاف آپریشن میں صحافیوں نے بہت مدد کی،جس پر انکے شکر گزار ہیں۔آئی جی اسلام آباد نے اسلام آباد پولیس کے افسران اور پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پوری ٹیم کو انعامات دئیے جائیں گے۔