
اسلا م آباد (آئی پی ایس )نیپرا ٹاور اسلام آباد میں بجلی پیداوار کے نرخوں کو کم کرنے کے لیے کوئلے (مقامی اور درآمدی)کو سستے ذریعہ کے طور پر کیسے استعمال کیا جائے کہ حوالے سے ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت نیپرا اتھارٹی نے کی جس میں چیئرمین نیپرا جناب توصیف ایچ فاروقی ، نیپرا ممبران جناب رفیق احمد شیخ اور انجینئر مقصود انور خان نے شرکت کی۔ اجلاس میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی، پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ ، تھر کول انرجی بورڈ ، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی ، آئی پی پیز، صنعتکاروں، کول امپورٹرز اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
ماہرین اور شرکا کا خیال تھا کہ پاکستان میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس بنیادی طور پر جنوبی افریقہ اور انڈونیشیا سے کوئلہ درآمد کر رہے ہیں۔ عالمی معیشت بہت سے عوامل جس میں موجودہ روس-یوکرین تنازعہ بشمول کرونا جیسے مسائل سے دوچار ہے اور کوئلہ ان اشیا میں شامل ہے جن کی قیمتوں میں پچھلے سال کے دوران کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے کوئلے پر مبنی آئی پی پیز کے بجلی کے نرخ کافی مہنگے ہوتے جا رہے ہیں، اس لیے اتھارٹی مقامی کوئلے کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے آپشنز تلاش کرنا چاہتی ہے۔ اجلاس کا اختتام اس بات پر ہوا کہ وفاقی حکومت کو مزید کاروائی کے لیے مختلف آپشنز سے آگاہ کیا جائے گا۔