
پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 8 ویں برسی کے موقع پر لاہور کراچی، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان سمیت 60 شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں اور چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی گئی کہ شہدا کے ورثا اور حکومتی بربریت کا شکار سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زخمیوں کو انصاف دیا جائے، اسلام أبادمیڈیا سیل سے جاری ھونے والی پریس ریلیز کے مطابق عوامی تحریک کے زیر اہتمام نکالی جانے والی ریلیوں میں ہزاروں کارکنان کے علاوہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید و زخمی ہونے والوں کی فیملیز اور یتیم بچوں و بیوگان نے بھی شرکت کی، ریلی سے تنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسمہ امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مودبانہ سوال ہے کہ مجھے بتایا جائے میری والدہ تنزیلہ امجد اور میری پھوپھو شازیہ مرتضیٰ کو کیوں شہید کیا گیا اور میرے سر سے میری ماں کا سایہ کیوں چھینا گیا؟اور 8 سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف کیوں نہیں ہورہا؟ انھوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں طویل ترین عرصہ سے زیر التوا اپیلوں جے آئی ٹی سٹے آرڈر کا فائدہ اب ملزمان اٹھا رہے ہیں اور لوئر کورٹس انھیں ایک ایک کر کے بری کیا جا رہا ہے،17 جون کو شہدا کی آٹھویں برسی کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیر اہتمام ایوان اقبال تا لاہور پریس کلب تک نکالی جانے والی ریلی کی قیادت ڈاکٹر سلطان محمود چوہدری، منہاج القرآن لاہور کے صدر علامہ رانا نفیس حسین قادری ،منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر ڈاکٹر فرح ناز، یوتھ لیگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی ایم ایس ایم کے مرکزی صدر عرفان یوسف نے کی، ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ شہدا کی آٹھویں برسی پر عدالت عالیہ سے ایک ہی اپیل ہے کہ جے آئی ٹی کو بحال کیا جائے، اس پر لگا ہوا سٹے آرڈر ہٹایا جائے تاکہ انصاف کا عمل شروع ہو سکے،