اسلام آباداہم خبریںعلاقائی

ٹریڈ یونین کو مزید مضبوط بنانے ،نئی ترجیحات کے حوالے سے تجرباتی ورکشاپ

اسلام آباد(آئی پی ایس )عالمی ادارہ محنت اور پاکستان ورکرز فیڈریشن کے باہمی تعاون سے ٹریڈ یونین کو مزید مضبوط کرنے اور نئے ترجیحات کے حوالے سے حکمت عملی طے کرنے کے لیے دو روزہ تجرباتی ورکشاپ آئی ایل اوہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں اٹلی کے پاکستان میں قائم سفیر انڈریاس فیررسی، آئی ایل او کے آفس ان چارج مہاندرا جی نیدو، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یسین، ایمپلائر فیڈریشن آف پاکستا ن کے سید نظر حسین، وزارت انسانی وسائل و سمندر پار پاکستانی سمیت مزدور رہنماں اور ٹریڈ یونینز کے عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائد مزدور پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یسین نے کہا کہ پاکستا ن ورکرز فیڈریشن پاکستان میں عالمی ادارہ محنت کے ساتھ بطور سوشل پارٹنر کام کر رہی ہے اور ہم اٹلی کی تنظیم اور اٹلی ڈویلپمنٹ کارپوریشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں جن کے تعاون سے پاکستان بھر میں مزدوروں کے حقوق کی آگاہی اور لیبر قوانین پر عمل درآمد کے لیے پاکستان ورکرزفیڈریشن کام کر رہی ہے اور اس اشتراک سے یقینی طو رپر مزدور تحریک مضبوط ہورہی ہے۔ تا ہم ہمیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن پاکستان بھر میں مزدوروں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم ہے جس کا مقصد رنگ، نسل، مذہب سے بالاتر ہو کر مزدوروں کی خدمت کرنا ہے۔موجودہ دور میں ٹریڈ یونینز کو بے شمار مشکلات کا سامنا ہے اور متعلقہ ادارے مزدوروں کو ریلیف نہیں دے رہے جس سے رو ز بروز مزدوروں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔

آئی ایل او او ر بین الاقوامی تنظیموں سے مل کر ہم مزدوروں کی بہتری کے لیے کوشاں ہیں۔ اس موقع پر انھوں نے تمام بین الاقوامی تنظیموں سے گزارش کی کہ پاکستان میں ٹریڈ یونینز کی مضبوطی، لیبر قوانین پر عمل درآمد، سماجی تحفظ، غیر رسمی شعبے کے مزدوروں کی رسمی شعبے میں منتقلی سمیت دیگر مسائل پر کام کرنے کے لیے تکنیکی سپورٹ کی ضرورت ہے جس سے ہم پاکستان بھر کے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔ موجودہ دور میں غیر رسمی شعبے پر کام کرنے کی ضرورت ہے جو کل لیبر فورس کا 72 فیصد ہے لیکن آج تک اس شعبے کے لیے قانون سازی نہیں کی گئی اور انھیں سماجی تحفظ بھی حاصل نہیں ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ موجودہ لیبر قوانین میں بہتری اور ان پر عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا ہمیں سوشل ڈائیلاگ کو فروغ دینا ہوگا اور وزارت انسانی وسائل و سمندر پاکستانی کو فوری طور پر سہہ فریقی لیبر کانفرنس بلانا ہوگی تا کہ مزدوروں کے تمام مسائل پر بات چیت ہو سکے۔ ہم نے جیسے ماضی میں آئی ایل اوسمیت دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے مل کر بھٹہ خشت کے مزدوروں، کپاس کے مزدوروں اور صنعتی مزدوروں سمیت دیگر شعبوں میں کامیابی کے ساتھ کام کیا ہے اور مستقبل میں بھی کام کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان ورکرز فیڈریشن اور اس کی تمام لیڈرشپ مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہے اور ہم اپنا مثبت کردار جاری رکھیں گے۔ آخر میں انھوں نے اٹالین سفیر کی اس سلسلے میں ہونے والی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا اور امید کرتے ہیں کہ ماضی کی طرح آئندہ بھی تعاون جاری رہے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker