اسلام آباداہم خبریں

کامیاب چھوٹے کاروبار کرنے والے 37 افراد کیلئے سٹی مائکرو فنانس ایوارڈ

پاکستان کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والا 37افراد جنہوں نے چھوٹے قرضوں کی بدولت کامیابی سے اپنے کاروبار شروع کیا، کو 14ویں سٹی مائکرو فنانس ایوارڈ کا حقدار ٹھہرایا گیا

 

۔ ایوارڈز کی تقسیم کے لیے سٹی فانڈیشن اور پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ )پی پی اے ایف) کے تحت ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ ایوارڈز حاصل کرنے والوں کا تعلق پاکستان کے تمام علاقوں سے ہے اور انہوں نے مختلف مالیاتی اداروں سے چھوٹے قرضوں کی سہولت سے مستفید ہوتے ہوئے کاروبار کرنے کی اپنی بہترین صلاحیت کا اظہار کیا۔کامیابی سے کاروبار شروع کرنے والے یہ افراد اپنے خاندانوں کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے متعلقہ علاقوں میں مثبت مثال کے طور پر بھی سامنے آئے ہیں۔ایوارڈز کے نتائج کے مطابق تھردیپ کو مائکرو فنانس انسٹی ٹیوشن نے موسٹ انوویٹو مائکروفنانس انسٹی ٹیوشن قرار دیا گیا۔ ٹیلی نار مائکرو فنانس بینک اور کشف فانڈیشن نے اس درجہ بندی میں علی الترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ نیشنل مائکروفنانس (خواتین) کی درجہ بندی میں بہترین کارکردگی پر سمیرا آرزو جنہوں نے سی ایس سی ایمپاورمنٹ اینڈ انکلوژن پروگرام سے قرضے کی سہولت حاصل کی اول رہیں جبکہ نیشنل مائکرو فناس (مرد) کی درجہ بندی میں عبدالغفار جنہوں نے خوشحالی بینک سے قرضے کی سہولت حاصل کی

 

، اول قرار پائے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ڈپٹی گورنر سیما کامل نے اس موقع پر کمیونٹی کے ان اراکین جنہوں نے مائکروفنانس کی سہولت کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے کاروبار کامیابی سے شروع کیے کو انتہائی قابل تعریف قرار دیا۔ اپنے وڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر انتہائی مسرت ہوئی ہے کہ آج ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی اکثریت خواتی پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان ایک شمولیتی مالیاتی نظام کے لیے مائکروفنانس کے شعبے کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، خصوصا ان کاروباروں کے کی معاونت کے لیے جو عام طور پر نظر انداز کر دیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مائکرو فنانس کی حد ایک لاکھ سے بڑھا کر تین لاکھ کر دی ہے اور توقع ہے کہ اس کی بدولت کم آمدنی والے طبقات کی مالیاتی ضروریات کی تکمیل کی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا اس وقت پاکستان میں قرضے کی سہولت حاصل کرنے والوں میں خواتین کا تناسب صرف 20%ہے، جس ے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں اس شعبے کے فروغ کے لیے سٹی فانڈیشن اور پی پی اے ایف کا کردارا نتہائی لائق تحسین ہے۔سٹی کنٹری آفیسر و مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان، احمد بازائی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے سامنے کامیابی کی جو مثالیں سامنے آئی ہیں، وہ اس امر کا ثبوت ہیں کہ محنت، ثابت قدمی اور عزم کے ساتھ انتہائی کم سرمائے یا وسائل کے باوجود بھی کامیابی کا حصول ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹی اور سٹی فانڈیشن ملک میں ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کی معاونت جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہے اور ان کے ساتھ وابستگی پر فخر محسوص کرتا ہے۔انہوں نے گزشتہ 14برسوں کے دوران پاکستان میں سی ایم اے پروگرام کے کامیابی سے نفاذ پر پی پی اے ایف کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس اشتراک کی بدولت ایک پھلتی پھولتی مائکرو فنانس صنعت کی بنیاد رکھنے میں مدد ملی ہے جس سے نئے مائکرو فنانس نیٹ ورکس کا قیام عمل میں آیا اور لوگوں کو اب خودانحصاری کے حصول کے لیے چھوٹے قرضوں تک رسائی حاصل ہے۔پی پی اے ایف کے چیف آپریٹنگ آفیسر نادر گل بڑائچ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ یہ ایک زبردست پروگرام ہے اور گزشتہ کئی برسوں سے ان ایوارڈز کے مسلسل اجرا کے حوالے سے سٹی فانڈیشن کا عزم لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈز پاکستان بھر میں غیر معمولی کاروباری صلاحیتوں کا اظہار کرنے والے ان افراد کو احترام دینے کا موقع فراہم کرتا ہے جنہوں نے اپنے چھوٹے کاروباروں کی بدولت مائکرو فنانس کو اپنے خاندان اور کمیونٹیز کے لیے زندگیاں بدل ڈالنے کے تجربے میں تبدیل کر دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker