
معاون خصوصی اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ 25 مئی کو آزادی مارچ کے موقع پر وفاق نے خیبرپختونخوا کو محصور کیا۔ بیرسٹر سیف پشاور: خیبرپختونخوا سے پنجاب اور اسلام آباد جانے والی تمام سڑکیں اور راستے بند کیے گئے۔ شہریوں اور صوبے کے آئینی و قانونی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔کابینہ کے خصوصی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت نقل و حرکت، اور آرٹیکل 16 کے تحت سیاسی اجتماع کا حق سلب کیا گیا۔ موٹر ویز اور ہائی ویز وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ سڑکوں سے روکاوٹیں ہٹانے والے کارکنوں پر شیلنگ اور تشدد کیا گیا۔ سڑکیں راستے بند ہونے سے صوبے اور ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا۔ خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت پیدا ہونے قریب تھی۔ بین الصوبائی تجارت کی آئین اجازت دیتا ہے۔ مال بردار گاڑیاں روک کر وفاقی حکومت نے اس آئینی حق کو بھی سلب کیا۔ وزیراعلی اور صوبائی وزرا کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائی گئیں۔ وفاق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ جس سے خیبرپختونخوا کے حقوق پامال ہوئے شہریوں، تاجروں اور اداروں کو نقصان پہنچا اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ،خدشہ ہے کہ یہ آئندہ بھی اسی طرح کے غیر آئینی و قانونی اقدامات کر سکتے ہیں، کابینہ نے ان اقدامات کے خلاف آئینی اور قانونی آپشنز کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے،عدالت، سینیٹ میں یہ معاملہ اٹھا سکتے ہیں،کابینہ نے فیصلہ کا اختیار وزیراعلی محمود خان کو دیا ہے،لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے 2 کابینہ ارکان پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی،وفاق نے تمام تر توپوں کا رخ خیبرپختونخوا کی جانب ہے،آئینی و قانونی حقوق کے استعمال کا حق رکھتے ہیں۔