
اسلام آباد(آئی پی ایس)وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب گزشتہ حکومت کا آئی ایم ایف سے پیٹرولیم قیمتوں پر معاہدہ سامنے لے آئیں۔
اپنے ایک بیان میں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے 30روپے پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی عائد کا وعدہ کیا تھا۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی سے 610 ارب روپے سالانہ جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا جبکہ موجودہ حکومت نے 17 فیصد سیلز ٹیکس ڈراپ کردیا۔اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے سیلز ٹیکس صفر کردیا ہے اور اگر سیلز ٹیکس اور پی ڈی ایل پر عمل ہوتو پیٹرول 264 روپے لیٹرہو۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ یہی آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا گیا تھا، اس کے ساتھ ایف بی آر کی طرف سے 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جانا تھا۔ واضح رہے کہ شہباز شریف حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا ہے، قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204 روپے 15 پیسے ، لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے اور مٹی کا تیل 181 روپے 94 پیسے ہوگئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت کو پیٹرول اور ڈیزل کی سبسڈی کی مد میں کافی نقصان ہورہا ہے اس پر نظر ثانی ضروری ہے، آج بھی ڈیزل پر 54 روپے فی لیٹر سبسڈی دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا اس کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہیان کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر 91 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے،
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔وزیرخزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومتی ریلیف پیکج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی70 روپے فی کلو اور آٹا 40 روپے کلو ملے گا جبکہ چاول، دالوں گھی کی سبسڈی کچھ عرصہ مزید چلے گی مگر چینی اور آٹے کی سبسڈی پورا سال چلے گی۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے گزشتہ حکومت کودی گئی ایمنسٹی اسکیم آج سے ختم ہوگئی ہے، رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجائے گا۔