اسلام آباد(آئی پی ایس)صدر مملکت نے ایف بی آر کی وفاقی ٹیکس محتسب کی ہدایات کے خلاف 25 درخواستیں مسترد کردیں
اور ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ غیر رجسٹرڈ چینی ڈیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لا یا جائے ۔اپنے ایک بیان میں صدرمملکت نے کہاکہ ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے چینی کے بڑے خریداروں اور غیر رجسٹرڈ ڈیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے،
ایف بی آر کے پاس ڈیٹا کی دستیابی کے باوجود بھاری مقدار میں چینی کے خریدار ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں ، صدر مملکت نے کہا کہ چینی کے غیر رجسٹرڈ خریدار ٹیکس ادائیگی کی قومی ذمہ داری ادا نہیں کررہے ۔صدر نے کہاکہ ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز غیر رجسٹرڈ خریداروں کی معلومات اکٹھی کرنے میں چوکس نہیں ، صدر مملکت نے کہا کہ ایف بی آر ملوں کے ماہانہ سیلز ٹیکس گوشواروں پر مطمئن ہیں، ڈیٹا کی جانچ نہیں کی جا رہی ،ایف بی آر کے پاس شوگر ملوں کے بینک اکانٹس میں لین دین کی بھی تفصیلات موجود ہیں ، صدر مملکت نے کہا کہ ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز شوگر ملوں کے ڈیٹا کا بروقت تجزیہ کرکے خریداروں کی تفصیلات حاصل کر سکتی ہیں،
ایف بی آر کی اپنے فرائض کی ادائیگی میں سنگین غفلت اور نااہلی بدانتظامی کے مترادف ہے، صدر مملکت نے کہا کہ ٹیکس ادائیگی بڑھانے کیلے محتسب کی سفارشات کو پوری چینی کے شعبے پر لاگو کیا جائے ، صدر مملکت ایف بی آر 90 دنوں میں ٹیکس محتسب کو عملدرآمد کی جامع رپورٹ پیش کرے ۔واضح رہے کہ محتسب نے مختلف پرائیویٹ شوگر ملز سے چینی کے غیر رجسٹرڈ خریداروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا،شوگر ملوں کے پاس چینی کی سپلائی اور خریداروں کا ریکارڈ ہونے کے باوجود ایف بی آر نے ٹیکس کا دائرہ بڑھانے پر توجہ نہیں دی، ایف بی آر شوگر ملوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے اور لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے میں ناکام رہا ،محتسب نے ایف بی آر کو ہدایت کی تھی کہ وہ غیر رجسٹرڈ افراد کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرے ،ایف بی آر نے وفاقی ٹیکس محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کے پاس درخواست دائر کی تھی ۔
تا