اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے حنیف عباسی کی بطور معاون خصوصی تعیناتی کے خلاف
درخواست پر سماعت کی وفاق سے ڈپٹی اٹارنی جنرل جبکہ شیخ رشید اور حنیف عباسی کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے حنیف عباسی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں جواب جمع کرانے کے لیے وقت چاہیے جس پر عدالت نے کہا جو سزایافتہ لوگ ہیں انکو پبلک آفس ہولڈر نہیں ہونا چاہیے یہ عدالت ایگزیکٹو معاملات میں مداخلت نہیں کرتی
وزیراعظم نے ابھی تک کیا کیا؟جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو سمری گئی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ اگر سمری گئی ہے تو وزیر اعظم نے نظر ثانی کیوں نہیں کی سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ ہے عدالت سے سزا یافتہ لوگ پبلک آفس ہولڈر نہیں بن سکتے اگر آپ نے پبلک آفس ہولڈر ہی بننا ہے تو پہلے اپنی سزا ختم کرے عدالت نے کیس کی سماعت 2 جون تک کے لئے ملتوی کردی۔