
کراچی /لاہور /جہلم (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے رہنمائوں پر سرکار املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمات درج کرلیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کے رہنماں پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس اہلکاروں پر تشدد، اہلکاروں کو اغوا کرنے اور اینٹی رائٹ سامان چھیننے پر سنگین دفعات تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔مقدمات میں نامزد کیے گئے پی ٹی آئی رہنماں میں جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ، حسان نیازی اور زبیر نیازی سمیت سینکڑوں نامعلوم افراد شامل ہیں۔
حکومت کی جانب سے مقدمات گلبرگ، بھاٹی گیٹ، شاہدرہ، اسلام پورہ میں درج کیے گئے ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق سابقہ وفاقی وزیر فواد چوہدری اور انکے بھائی سمیت 200 نامعلوم افراد کے خلاف کار سرکار مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر تھانہ منگلا کینٹ میں ایف آئی آر درج ہے۔گجرات میں آزادی مارچ کی قیادر کرنے پر ایم پی اے و ضلعی صدر چوہدری سلیم سرور جوڑا۔ایم پی اے چوہدری ارشد سمیت 200 افراد کے خلاف رکاوٹیں ہٹانے اور پتھرا پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
راولپنڈی پی ٹی آئی اور عوامی مسلم لیگ کے عہدیداران و کارکنوں پر تین مقدمات درج ہوئے، مقدمات تھانہ نیوٹاون، تھانہ صادق آباد اور تھانہ وارث خان میں درج کیے گئے۔ چگزشتہ روز لال حویلی کے باہر عوامی مسلم لیگ کے 100 اراکین جمع ہوئے، جنہیں پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔سری جانب کراچی میں عدالت نے دفعہ 188 کے تحت درج مقدمات میں پی ٹی آئی کے گرفتار 20 کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔
پی ٹی آئی کراچی کی قیادت کو بھی ہنگامہ آرائی، املاک کو نقصان پہنچانے، جان سے مارنے کی دھمکی، انسداد دہشت گردی، جلاوگھیرا ئواور کار سرکار مداخلت کے طور مقدمات درج کیے گئے تھے۔کراچی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماوں علی زیدی، بلال غفار، خرم شیر زمان، ارسلان تاج، جمال صدیقی، علی عزیز جی جی، فروس شمیم نقوی، محسن علی بٹ، اشرف علی سمیت 9 رہنماں کو نامزد کیا گیا ہے جب کہ مقدمے میں 600 سے 700 نامعلوم افراد کا بھی ذکر ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے دفعہ 144 کی خلاف ورزی، نمائش چورنگی اورشاہراہ قائد پرجلا وگھیرائو کے پولیس نے انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت 3 مقدمات درج کرلیے، 28 کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا، مقدمات میں پی ٹی آئی کے 9 رہنما نامزد کر دیے گئے تاہم کسی رہنما کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔