بین الاقوامی

بھارت یاسین ملک کا عدالتی قتل کرنے کے درپے ،بے بنیاد کیس میں مجرم قرار

 

نئی دہلی+اسلام آباد(آئی پی ایس) حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔

 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی عدالت کی جانب سے حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف متعصبانہ فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو ٹیرر فنڈنگ کے بے بنیاد کیس میں مجرم قرار دے دیا ہے۔بھارتی عدالت نے یاسین ملک سے مالیاتی تخمینہ سے متعلق حلف نامہ بھی طلب کر لیا

 

جبکہ بھارتی عدالت میں حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف سزا پر دلائل 25 مئی کو ہوں گے۔بھارتی عدالت کی جانب سے حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میںغیر قانونی طور پر نظربندجموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمدیاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے شوہر کاعدالتی قتل کیا جائے گا کیونکہ وہ تحریک آزادی کشمیر کی علامت ہیں۔

 

مشعال ملک نے اسلام آباد میں ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت انہیں قتل کرنا چاہتا ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ بھارتی حکمرانی میں ذلت آمیز زندگی گزارنے کے بجائے موت کو ترجیح دی۔احتجاجی مظاہرے میں سیاست دانوں، سول سوسائٹی کے کارکنوں، وکلا اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی تاکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ بھارت کی غلامی کا طوق توڑنے کی اس جنگ میں کشمیری تنہا نہیں ہیں۔مشعال ملک نے جو پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن بھی ہیں، کہا کہ بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو بھارت کی بدنام زمانہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے)کی جانب سے دائر کیے گئے ایک من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی مقدمے میں مجرم قرار دیاہے کیونکہ انہوں نے بھارتی تسلط کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔مشعال ملک نے کہاکہ کشمیریوں کو خدشہ ہے کہ انہیں پھانسی یا عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک نے کشمیر کی جائز جدوجہد آزادی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کیاہے اور انہیں کبھی بھی منصفانہ اور آزادانہ دفاع کی اجازت نہیں دی گئی۔

 

انہوں نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکومت کے غیر منصفانہ، غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر جمہوری رویے اور بھارت کی عدالتی دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کریں۔مشعال ملک نے کہا کہ یہ مقدمہ سینئر کشمیری رہنما کے خلاف سیاسی انتقام کا حصہ ہے جو نریندر مودی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت کی ایما پر چلایا جا رہا ہے ۔مشعال ملک نے کہاکہ بھارت نے یاسین ملک سے ان کا بچپن، جوانی، خوشی، سکون، بیوی، بیٹی، ماں، بہن، پیروکار، صحت سب کچھ چھین لیاہے لیکن وہ اسے کبھی نہیں مار سکتے کیونکہ ان کا دوسرا نام انقلاب ہے جو لازوال ہے۔انہوں نے کہاکہ آزادی کے جذبے کو مقدموں، پھانسی، اذیت اور قید جیسے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک حق خودارادیت کے علمبردار ہیں اور اس مشن کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

 

انہوں نے پاکستانی قوم اور دنیا کی باشعورلوگوں پر زور دیا کہ وہ یاسین ملک کے ممکنہ عدالتی قتل کو روکنے اور بھارتی جیل سے ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے تمام فورمز پر اپنی آواز بلند کریں۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ اس لیے سفاک بھارتی حکام نے کشمیریوں کی آواز کو خاموش کرانے کے لیے اس طرح کے مجرمانہ اقدامات کررہے ہیں۔ مشعال ملک نے کہا کہ یاسین کو جیل میں رکھنے سے قابض بھارتی حکام کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ وہ ہر کشمیری کے دل میں رہتے ہیں اور کشمیریوں کی جدوجہد حق خود ارادیت کے حصول تک جاری رہے گی۔انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ کے اداروں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبا ڈالیں کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اپنے مظالم بند کرے اور کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے دے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker