اہم خبریںپاکستان

ملکی سیاست میں تناو کم کرنے کیلئے ملی یکجہتی کونسل کا کردارادا کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (آئی پی ایس )ملکی سیاست میں تناو کم کرنے کیلئے ملی یکجہتی کونسل نے کردارادا کرنے کا فیصلہ کرلیا
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی ڈائیلاگ کو مسئلے کا حل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس کو بھی حکومت ملی اس نے کوشش کی کہ عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ، مقننہ اور الیکشن کمیشن کو اپنے لئے استعمال کیا جائے، سیاست میں جس طرح کاکروچ اور چوہے کا لفظ استعمال ہورہا ہے اس سے سیاست ختم ہو جائے گی ۔
ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مشکلات سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے اللہ کا دین نافذ کیا جائے 75 سال سے سیاسی جماعتوں اور آمروں نے اللہ کے دین کے ساتھ بے وفائی کرکے اللہ کا نظام نافذ نہیں کیا پاکستان صرف اور صرف اس وقت مضبوط ہوگا جب ہم ایک قوم بن جائیںوفاقی شرعی عدالت پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے، آنے والا بجٹ سود سے پاک بجٹ ہونا چاہیئے گزشتہ بجٹ میں 3.3 ٹریلین سود اور قرضوں کی مد میں رکھ کر بین الاقوامی ساہوکاروں کو دے دیئے گئے پی ٹی آئی سمیت تمام حکومتوں نے سٹیٹس کو برقرار رکھتے ہوئے آئی ایم ایف کا غلام بنایا اب اس کو بند گلی سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ قومی ڈائیلاگ شروع کیا جائے آئین پاکستان کو کیسے نافذ کیا جائے اسی ایک نکتے پر بات کی جائے، اسی پر اتفاق رائے پیدا کیا جاسکتا ہے ،پہلے مذہبی تشدد کی بات کی جاتی تھی آج سیاسی تشدد پروان چڑھ رہا ہے جو نقصان دہ ہے ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل تمام سیاستدانوں سے اپیل کرتی ہے کہ تشدد کے بیانیہ سے گریز کریں ہر آنے والا کہتا ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ ختم، مہنگائی ختم کریں گے مگر اس حل کسی کے پاس نہیں مہنگائی کا حل یہی ہے کہ سود کے خاتمے بارے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل کیا جائے انتخابی اصلاحات فوری طور پر ہونی چاہیئں،
تمام رجسٹرڈ جماعتوں سے مشاورت ضروری ہینائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ملک میں نفسا نفسی اور انتشار کی بنیادی وجہ اسلام سے انحراف ہے اس ساری صورتحال سے نجات صرف اور صرف نظام مصطفی میں مضمر ہے معاشی حالت انتہائی ابتری کا شکار ہے، قرضے، کرپشن، سود کی لعنت اور آئی ایم ایف کی شرائط ناقابل برداشت ہوچکا ہے شرعی عدالت کے سود کے حوالے سے فیصلے کو تسلیم کیا جائے، اس خلاف اپیل میں جانا اللہ کی ناراضی کا سبب بنے گا ہر کسی کو اختلاف رائے کا حق ہے مگر اسے انتشار اور نفرت کا زہریلہ بیانیہ نہ پھیلایا جائے ملی یکجہتی کونسل کا وفد جلد تمام قومی و ملی قیادت سے ملاقات کرے گا تاکہ صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی اور افغانستان کی بڑھتی کشیدگی بھی تشویشناک ہے شفاف انتخابات کے حوالے سے متفقہ اقدامات اٹھائے جائیں، انتخابی اصلاحات پر متفقہ حکمت عملی مرتب کی جائیپانچ سال کا جامع روڈ میپ ضروری ہے، قومی قیادت جیو اور جینے دو کے اصول کو مدنظر رکھے ملی یکجہتی کونسل کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے بھی اگلی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker