
اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب زیرو کرپشن اور سو فیصد ترقی پر بھرپور یقین رکھتا ہے، نیب بزنس کمیونٹی کی ملکی ترقی میں کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتاہے۔
چئیر مین نیب نے نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کراچی، چیمبر آف کامرس لاہور اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس، فلور ملز ایسوسی ایشن، کاٹن جنرز ایسوسی ایشن، گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفود سے نہ صرف ملاقاتوں کیں بلکہ نیب نے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور انڈر انوائسنگ کے کیسز ایف بی آر کو بھجوا دئیے تھے تاکہ انہیں قانون کے مطابق نمٹایا جا سکے نیب نے بزنس کمیونٹی کی شکایات کے ازالہ کیلئے نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ڈائریکٹر کی زیر نگرانی خصوصی ڈیسک قائم کیا گیاتھا جس پر بزنس کمیونٹی کے رہنماوں نے اپنے مسائل کے حل کیلئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کاوشوں کو سراہاجو ریکارڑ کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ اس وقت نیب کے ملک کی مختلف احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1237 ریفرنسز زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 1335 ارب روپے بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں نیب نے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 584ارب روپے برامد کئے ہیں بلکہ 1405 ملزمان کو معزز احتساب عدالتوں نے سزا سنائی جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی روک تھام، بڑے پیمانے پر عوام کولوٹنے ،آمدن سے زائد اثاثے بنانے،غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں اور مضاربہ سکینڈلز کے خلاف کارروائی کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں نے متاثرین کو نہ ہی ان کے پلاٹ دیئے اور نہ ہی ان سے لوٹی گئی رقم انہیں واپس کی، غریب سرمایہ کار اپنی رقوم کی واپسی کیلئے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ نیب نے غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں سے 40ارب روپے وصول کرکے ان کے متاثرین کے حوالے کئے۔انہوں نے کہا کہ نیب کا کسی فرد، جماعت یا تنظیم سے کوئی تعلق نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے۔نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فرض سمجھ کر بھرپور عزم کے ساتھ کام کر رہا ہے۔