اسلام آباداہم خبریں

آئیسکو ملازمین کا ہفتے کی چھٹی کی بحالی اور دیگر مطالبات کیلئے احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سینکڑوں ملازمین نے گذشتہ روز آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین ے زیراہتمام ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے حکومتی فیصلے، بجلی کمپنیوں میں دوران کار بڑھتے ہوئے حادثات میں کارکنوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع، ادارے میں سٹاف کی کمی، آئی ایم ایف معاہدوں کی وجہ سے تنخواہ دار طبقے کی بڑھتی ہوئی مشکلات، ملک میں مہنگائی و بیروزگاری کے طوفان اور دیگر مسائل کے خلاف آئیسکو اسلام آباد ریجن کے چیئرمین جاوید اقبال بلوچ، ریجنل سیکرٹری عمران خان، سینئر وائس چیئرمین طارق نیازی اور دیگر عہدیداران کی قیادت میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے میں اسلام آباد سرکل کے زونل سیکرٹری اکبر علی خان، جوائنٹ سیکرٹری گل نواز بنگش، زونل سیکرٹری انفارمیشن سید راحت عباس، ریجنل سیکرٹری انفارمیشن سجاد حسین ساجد، جی ایس او سرکل کے زونل چیئرمین سردار وقار احمد خان، زونل سیکرٹری چوہدری محمد قاسم، ملک سجاد اعوان، پنڈی سٹی سرکل کے زونل سیکرٹری سردار زاہد زمرد، وائس چیئرمین خالد محمود مغل، کینٹ سرکل کے زونل سیکرٹری ملک قمر فاروق کلیامی، راجہ کامران سلیم، زونل چیئرمین کنسٹرکشن انار گل، زونل سیکرٹری سجی خان، ڈویژنل چیئرمین سٹی میاں خان، ڈویژنل سیکرٹری عزیز خان، ڈویژنل چیئرمین کینٹ چوہدری فرخ عبید، ڈویژنل سیکرٹری مہتاب کرامت، ڈویژنل چیئرمین ویسٹریج محمد صدیق، جوائنٹ سیکرٹری ملک حسنین، چوہدری محمد آصف، چوہدری افتخار، ڈویژنل چیئرمین جی ایس او اسلام آباد محمد اظہر سندھی، ڈویژنل چیئرمین جی ایس او راولپنڈی ملک سجاد اعوان، سیکرٹری فیض رسول، محمد فیاض، دائم سجاد، سعید ریاض، ڈویژنل چیئرمین سیٹلائٹ ٹان عمران عزیز، راجہ شکیل حیدر، ڈویژنل چیرمین مندرہ راجہ شاہد، ڈویژنل چیئرمین اسلام آباد جاوید خان، سیکرٹری صورت خان، عدنان ظہراب ستی اور ملک ممریز سمیت دیگر زونل، ڈویژنل اور سب ڈویژنل عہدیداران، کارکنان اور سینکڑوں آئیسکو ملازمین نے شرکت کی۔ قبل ازیں نیشنل پریس کلب میں سیفٹی سیمینار ہوا جس میں لائن، گرڈ اور ٹیکنیکل سٹاف کو دورا ن کار بالخصوص ہائی ٹینشن لائنز پر کام کرتے ہوئے تمام حفاظتی آلات کے استعمال اور تمام ممکنہ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ بعدازاں مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاس کی جانب مارچ شروع کر دیا۔ مظاہرین ملک میں آئی ایم ایف کے ایجنڈے کے نفاذ، دفاتر میں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے، ناقص اقتصادی پالیسیوں اور بجلی کمپنیوں کی نجکاری سمیت آئے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی و بیروزگاری، اشیائے صرف کی نایابی، ادارے میں سٹاف کی کمی اور دوران کار کارکنوں کو عدم تحفظ اور واپڈا ملازمین و محنت کش طبقے کو درپیش دیگر مشکلات کیخلاف نعرے بازی کررہے تھے مظاہرین نے ہاتھوں میں سرخ، سبز اور قومی پرچم اور کتبے و بینر اٹھا رکھے تھے جن پر نجکاری، مہنگائی، بیروزگاری کے خلاف اور ملازمین کے مطالبات کے حق میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔ پارلیمنٹ ہاس کے سامنے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جاوید اقبال بلوچ اور رحمان باجوہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاقی سیکریٹریٹ کے ملازمین، بجلی کمپنیوں کے کارکنوں اور دیگر اداروں کے سٹاف کے مطالبات پورے کیے جائیں ہفتے کی چھٹی بحال کی جائے اور طے شدہ فیصلوں کے مطابق ملازمین کی اپ گریڈیشن کی جائے۔ انہوں نے نئی مخلوط حکومت کو یاد دلایا کہ یہ تمام مطالبات وہی ہیں جن کی سابق حکومت کے دور میں آپ بطور اپوزیشن مکمل حمایت کر چکے ہیں۔ جاوید بلوچ نے کہا کہ واپڈا میں ساٹھ ہزار سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں انہیں فوری طور پر پر کیا جائے تاکہ کام کے دبا کی وجہ سے بجلی کمپنیوں میں دوران کار کارکنوں کی زندگیوں کو تحفظ حاصل ہو۔ بجلی کمپنیوں میں کنٹریکٹ اور کنٹی جینٹ ملازمین کو ریگولر کیا جائے اورملازمین کے بچوں کو بھرتی کیا جائے۔ مزدور راہنماں نے حکومت سے ملک میں آسمان کو چھوتی مہنگائی کو لگام دینے، ذخیرہ اندوزوں اور کرپشن مافیا کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے، پٹرولیم قیمتیں کم کرنے اور اشیائے صرف کی دستیابی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت عام آدمی، مزدور و محنت کش اور تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے۔ آج کا احتجاج علامتی تھا ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہم قومی اداروں کا احترام کرتے ہیں۔ اس موقع پر جاوید بلوچ نے رحمان باجوہ کی جانب سے 23مئی کو دوبارہ پارلیمنٹ ہاس کے سامنے بڑا احتجاج کرنے کے اعلان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر توجہ نہ دی گئی تو 23مئی کو دھرنے سمیت راست اقدام کا اعلان کر یں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker