
اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے مبینہ طور پر انتقامی کاروائی کرتے ہوئے عدالت میں توہین عدالت کی پٹیشن دائر کرنے پراسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل زاہد اکرم کا تبادلہ کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے گزشتہ روز توہین عدالت کیس میں چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر علام محمد علی کو نوٹس جاری کیاتھا۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل کوتوہین عدالت کی سماعت کے بعد تبادلے کا آرڈر موصول ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی انتظامیہ نے توہین عدالت کی پٹشنردائر کرنے پراسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل کومبینہ طور پر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنا دیا،چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی کی منظوری کے بعد زاہد اکرم کا تبادلہ قومی زرعی تحقیقاتی کونسل کر دیا جس کا باقاعدہ نوٹیفیکشن جاری کر دیا۔
نوٹیفیکشن کے مطابق زاہد اکرم کو فوری طور پر ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل این اے آر سی ڈاکٹر امتیاز حسین کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ذرائع کے مطابق قومی زرعی تحقیقاتی کونسل میں لیگل کو کوئی شعبہ ہی موجود نہیں ہے۔گزشتہ روزاسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی اے آر سی میں 68 ملازمین کی بحالی کو کالعدم قرار دینے کے حکم پر عدم عمل درآمد کے توہین عدالت کیس میں چیئرمین پی اے آر سی دڈاکٹر علام محمد علی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہاکہ عدالتی فیصلے پر عمل کیوں نہیں ہوا ؟چیئرمین پی اے آر سی جواب دیں۔
واضح رہے کہ سابق چیئرمین ڈاکٹر یوسف ظفر کی طرف سے غیر قانونی بھرتی پر11ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کو عدالت نے درست قرار دیا تھا مگرموجودہ چیئرمین کی منظوری کے بعد پی اے آر سی انتظامیہ نے مذکورہ ملازمین کو بھی بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پی اے آر سی زرائع کے مطابق مذکورہ 11ملازمین میں سے مبینہ طور پر2 ملازمین عاصم ستی اورسمینہ ایم حسین کو بحال کر دیا گیا ہے۔