اہم خبریںپاکستان

اسپیکرکا انتخابی اصلاحات کیلئے تیس رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان

اسلام آباد (آئی پی ایس )اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ جس کیساتھ اپوزیشن کے زیادہ ممبر ہونگے اس کو اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا،تحریک انصاف کے ممبران کے پیش نہ ہونے پر فیصلہ کریں ، استعفوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے، استعفیٰ ہر رکن کے ہاتھ کا لکھا ہونا چاہیے، اراکین کو استعفوں کی تصدیق کیلئے خطوط بھیج دیئے ہیں، عمران خان کو بھی خط بھجوایا ہے، تحریک انصاف کے ارکان استعفوں کی تصدیق نہیں کرتے تو اپنا فیصلہ کروں گا ،انتخابی اصلاحات کیلئے تیس رکنی پارلیمانی کمیٹی بنے گی ،پارلیمانی کمیٹی میں سینٹ کے دس اور بیس ارکان قومی اسمبلی سے ہونگے ،پارلیمانی کمیٹی کے لئے عمران خان سمیت تمام پارلیمانی لیڈر کو خط لکھ دیئے ہیں، انتخابی اصلاحات کا عمل بجٹ اجلاس کے دوران آگے بڑھایا جائے گا،انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن سے متعلق فیصلہ ہوگا ،عمران خان آج بھی رکن اسمبلی ہیں ان کو بھی استعفیٰ کی تصدیق کرنا ہوگی۔

وہ منگل کو پی آر اے کے وفدسے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔ صدر صدیق ساجد اور سیکرٹری آصف بشیر چوہدری سمیت دیگر ممبران نے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ملاقات میں پارلیمانی رپورٹرز کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن کے صدر صدیق ساجد کا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں پی آر اے قائم ہوئی ۔پی آر اے کے عہدیداران کا انتخاب جمہوری طریقے سے ہوتا ہے۔بطور سپیکر منصب سنبھالتے ہی پی آر اے کا ذکر کیا جس ہر آپ کے مشکور ہیں۔

سیکرٹری پی آر اے آصف بشیر چوہدری نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی ڈی اور سیکرٹریٹ پی آر اے کی مشاورت سے کارڈ جاری کرے۔صحافیوں کو پریس گیلری میں دی گئی نشستوں میں اضافہ کیا جائے اور اس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔ڈیوٹی کے فورم شہید اور زخمی ہونے والے پی آر اے کے ممبران کیلئے فنڈ تشکیل دیا جائے۔سابقہ دور میں پریس گیلری کی بندش کے معاملے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کروائی جائیں ۔

اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہا سیاستدانوں اور میڈیا کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔پارلیمنٹ ہمارے ملک کا سب سے قابل احترام ادارہ ہے، یہ 22 کروڑ لوگوں کی دانش گاہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کی عزت و توقیر ہم سب پر فرض ہے چاہے ہم سیاست دان ہیں، بیورو کریٹ ہیں یا میڈیا سے وابستہ ہیں۔

پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان سب سے اہم کردار میڈیا کا ہے ۔پارلیمان میں انٹری پاسز پر پارلیمنٹ کے لوگو کے ساتھ پی آر اے کا لوگو بھی شامل کیا جائے گا ۔پی آر اے کی جانب سے اپنے ممبران کی فلاح و بہبود کے لئے قائم کیے گئے فنڈ میں بھی سیکرٹریٹ اپنا حصہ ڈالے گا۔سابق دور میں پریس گیلری کی بندش انتہائی قابل مذمت تھا ، اس وقت بھی اس کی مذمت کی تھی ۔آج بھی اس کی مذمت کرتا ہوں، جمہوری دور میں ایسا اقدام نہیں ہونا چاہیے تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker