صنعا(آئی پی ایس)وسطی یمن میں البیضا گورنری کے شہر رداع میں قرن الاسد ڈیم میں دو کم سن حقیقی بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے چار افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔
دو بچوں کے ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہونے کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یمنی عوام اس سے دو دن قبل صنعا میں ایک ڈیم میں بچی کے ڈوبنے کے واقعے پر صدمے سے دوچار تھی۔ گذشتہ روز پیش آنے والے حادثے میں سات بچوں کو بچا لیا گیا۔
میڈیا ذرائع اور یمنی کارکنوں نے بتایا کہ شہری خالد محمد الجہرانی کے دو بیٹے رضوان اور یوسف اور دو دیگر رشتہ داروں کو البیضا گورنری کے العریش ڈاریکٹوریٹ میں موجود قرن الاسد ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔
مقامی "یمن مانیٹر” ویب سائٹ کے مطابق دو بچے (رضوان اور یوسف)جب ڈیم میں ڈوب گئے تو دو دیگر بچوں نے انہیں بچانے کی کوشش کی مگر وہ خود بھی ڈوب کرجاں بحق ہوگئے۔اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پرشدید صدمے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ شہریوں نے ڈیم میں ڈوبنے والے بچوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اس حادثے سے دو روز قبل صنعا میں سیان ڈیم میں ایک پندرہ سالہ لڑکی ڈوب کر ہلاک ہوگئی تھی اور بچوں کو بچالیا گیا تھا۔یمن میں پانی کے ڈیموں میں بنیادی حفاظتی اقدامات کا فقدان ہے۔ اس کے علاوہ ڈیموں کے قریب ہنگامی طور پرامدادی کارروائی کرنے والے حکام بھی موجود نہیں ہوتے۔ لوگ بالخصوص بچے ڈیموں داخل ہوجاتے ہیں جو بعض اوقات المناک حادثے سے دوچار ہوجاتے ہیں۔