چین کے 31 صوبوں، خود اختیار علاقوں اور بلدیات نے اس سال کی پہلی سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کے اہم اشاریوں کا یکے بعد دیگرے اعلان کر دیا ہے۔ ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ اعداد و شمار کے مطابق تمام علاقے فعال طور پر ملکی اور غیر ملکی حالات میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے متعدد دباؤ پر قابو پا رہے ہیں، استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی کوشش کر رہے ہیں، اور اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی کو فروغ دے رہے ہیں۔
چائنا اکیڈمی آف میکرو اکنامکس کے انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس کے ڈپٹی ڈائریکٹر وو سا نے کہا اگرچہ مشرقی صوبوں اور شہروں کی اقتصادی ترقی کی شرح تیز نہیں ہے لیکن یہ بہت مستحکم ہے۔مرکزی اور مغربی علاقوں میں اقتصادی ترقی کی شرح تیز ہو رہی ہے ، اور معیار بہتر ہو رہا ہے، جو نہ صرف چین کی مجموعی اقتصادی ترقی کی لچک کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی بتاتا ہے کہ علاقائی اقتصادی ترقی کی ہم آہنگی بھی بڑھ رہا ہے ۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں،چین کے 21 صوبوں کی فی کس کھپت 5,000 یوآن سے تجاوز کر گئی، اور اقتصادی سائیکل میں کھپت کا اہم کردار آہستہ آہستہ نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔ جب کہ رواں سال چین کی معیشت خوش اسلوبی سے شروع ہوئی، چین کی اقتصادی ترقی کے معیار میں بھی مسلسل بہتری حاصل کی جا رہی ہے۔