
پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی انتظامیہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل در آمد کرنے میں ناکام،عدالت عالیہ نے غیر قانونی بھرتی کیس میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اعلی عہدوں پر براجمان 68افسران کی بحالی کو کالعدم قرار دیا تھا
، تاہم مہینوں گزرنے کے باوجود یہ افسران پی اے آر سی میں اپنے عہدوں پر بحال ہیں اور پی اے ار سی انتظامیہ کی طرف سے تاحال ان افسران کو نوکریوں سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکا ہے۔تفصیلات کے مطابق پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سفارشات پرپاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے 68 غیر قانونی ملازمین کی بحالی کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کالعدم قراردید یا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے 6صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے تفصیلی فیصلے میں ںپبلک اکاونٹس کمیٹی کے احکامات کا غیر قانونی قراد دیا ہے۔
ان 68 غیر قانونی ملازمین کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے فیصلے کو روشنی میں 23 جولائی 2021 کو پی اے آر سی کی انتظامیہ کی طرف سے نوکریوں سے نکالا گیا تھا۔یہ ملازمین عدالتی فیصلے کے برعکس پبلک اکانٹس کمیٹی کی ہدایات پر 25 اگست 2021 کو غیر قانونی طور پربحال ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔عدالت کے تفصیلے فیصلہ جاری ہونے کے ایک ماہ گزرنے کے باوجودپاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی انتظامیہ نے تاحال عدالتی فیصلے پر عمل در آمد نہیں کیا۔