اہم خبریںپاکستان

پاکستان میں سود پر مبنی بینکنگ نظام شریعت کے منافی ہے ،حافظ احسان احمد

اسلام آباد (آئی پی ایس )معروف آئینی ماہر حافظ احسان احمد کھوکھر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے سود بارے فیصلے پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت(ایف ایس سی)ایک آئینی عدالت ہے جو 1980 میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 203 کے تحت قائم کی گئی تھی اور اس کے پاس قرآن و سنت سے متصادم امور کا جائزہ لینے اور ان کا فیصلہ کرنے کا غیر معمولی اختیار اور دائرہ اختیار موجو دہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے پاس موجودہ فیصلے میں یہ اعلان کرنے کا جائز آئینی مینڈیٹ ہے کہ سود کی ممانعت اسلامی معاشی نظام کا سنگ بنیاد ہے اور سود 1839 کے قانون کی وہ تمام دفعات جو سود کو آسان بناتی ہیں غیر قانونی ہیں اس کے لئے پاکستان میں سود پر مبنی بینکنگ نظام شریعت کے منافی ہے ۔

ماہر قانون نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے موجودہ تاریخی فیصلے کے ذریعے حکومت کو جو ہدایات دی ہیں اس پر وفاقی حکومت اور تمام متعلقہ محکمے حرف بہ حرف عمل درآمد کرنے کے قانونی طور پر پابند ہیں اور تمام اقسام کے قرضوں کو سود سے پاک کرنے کے لئے تمام اسٹک ہولڈرز کو واضح اور مربوط حکمت عملی کے تحت کام کرناہوگا ۔

حافظ احسان احمد کھوکھر ایڈووکیٹ نے کہا کہ سود پر وفاقی شرعی عدالت کا یہ دوسرا فیصلہ ہے اور اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے موجودہ فیصلے کا اعلان سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیا ہے اور فیصلے میں تمام نکات پر توجہ دی ہے اس کے لئے اگر حکومت نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے دوبارہ رجوع کیا اس کی کامیابی کے امکانات بہت محدود ہوں گے۔

عدالت نے وفاقی حکومت اور متعلقہ محکموں کو فیصلے پر عملدرآمد کیلئے دسمبر 2027 تک مہلت دی جو بہت معقول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وفاقی شرعی عدالت نے 1991 میں اسلام سے متصادم قوانین کے خلاف فیصلہ دیا اور اس پر عملدرآمد کیلئے 30 جون 1992 کی مہلت دی تھی۔ عدالت کا مکمل فیصلہ 1100 صفحات پر مشتمل ہے ۔

اس فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت اور بعض بینکوں مالیاتی اداروں نے سپریم کورٹ کی شرعی اپیلیٹ بنچ میں 67 اپیلیں دائر کی تھیں۔ ماہر قانون نے بتایا کہ 2000 میں یوبی ایل کی جانب نظرثانی درخواست دائر کرنے بعد یہ کیس 24 جون 2002 سے وفاقی شرعی عدالت میں زیر التوا تھا اور اب بالآخر اپریل 2022 میں وفاقی شرعی عدالت نے اس کا فیصلہ سنادیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker