
اسلام آباد(آئی پی ایس)پمز ہسپتال شعبہ کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر محمد نعیم ملک نے کہا ہے کہ ہر سال شعبہ کارڈیالوجی میں چار ہزار کیسز کو ٹریٹ کیا جاتا ہے ،اس سال نومبر سے لے کر اب تک تقریباً تین ہزار کیسز کر چکے ہیں ،قومی صحت کارڈ کے ذریعے لوگوں کی فری انجیوگرافی اور سٹنٹ ڈالے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً95فیصد مریض صحت کارڈ پر شفٹ ہوچکے ہیں ، صرف پانچ فیصد جنرل کیٹگری میں آتے ہیں ، شعبہ کارڈیالوجی میں ریگولر بنیادوں پر سرجریز ہورہی ہیں ،روزانہ دو سے تین بائی پاس کئے جاتے ہیں ،اب تک دل کو بیٹری لگانے کے 200سے زائد کیسز کو ہینڈل کیا گیا ہے ،صحت سہولت حکام نے بھی شعبہ کارڈیالوجی کے کام کی تعریف کی ہے ،شعبہ کارڈیالوجی پمز ہسپتال کا تقریباً پچاس فیصد کام کررہا ہے ۔
ڈاکٹر نعیم نے کہا کہ کارڈیک سینٹر وہ واحد شعبہ ہے جو صحت سہولت کارڈ سے اسپتال کو کما کر دے رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صحت سہولت کارڈ پر علاج روکے جانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ،ہمیں ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی بلکہ ہدایت کی گئی ہے کہ بغیر کسی رکاوٹ کے صحت کارڈ پر لوگوں کا علاج جاری رکھا جائے ۔
انکا کہنا تھا کہ شعبہ کارڈیالوجی میں روزانہ 500کے قریب مریض آتے ہیں جن میں 15سے 20انجیو گرافی کے ہوتے ہیں ،ابتدائی طور پر صحت کارڈ پر ان ڈور کی سہولت ہے ،آئوٹ ڈور کی نہیں ،اسپتال آنے والے مریضوں کو ہر ممکن مدد اور سہولت فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال شعبے کیلئے 12کروڑ روپے بجٹ کی ڈیمانڈ کی تھی جبکہ 6کروڑ بجٹ منظور ہوا ، بجٹ کے حوالے سے تھوڑے مسائل کا سامنا ہے ،اضافہ ہونا چاہیے ،شعبہ کارڈیالوجی میں 110بیڈز ہیں یہاں جو مریض آتا ہے مطمئن ہو کر جاتا ہے ، ہمارے جتنے بھی مریض آتے ہیں صحت یاب ہو کر جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شعبہ کارڈیالوجی میں دل کے امراض کے حوالے سے تمام سہولیات موجود ہیں اور یہ کسی بھی بڑے سے بڑے اسپتال کے مقابلہ کرسکتا ہے ،صرف بچوں کا سینٹر نہیں ہے جس کیلئے کوششیں کر رہا ہوں ،انشاء اللہ ریٹائرمنٹ سے پہلے چلڈرن سینٹر قائم کروں گا ،اس حوالے سے اب مجھ سے پراجیکٹ مانگا گیا ہے ۔دل کے حوالے سے شعبہ کارڈیالوجی میں تمام ادویات موجود ہیں ۔