
اسلام آباد(آئی پی ایس)سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز پر قائم مونال ریسٹورنٹ کی بحالی سے متعلق حکم امتناع واپس لینے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ جمعہ کو جسسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی ۔ دوران سماعت وائلڈ لائف بورڈ کے وکیل نے مونال ریسٹورنٹ کی بحالی سے متعلق حکم امتناع واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ مونال کا سارا سیوریج اسلام آباد میں پھیل رہا ہے ،
مونال انتظامیہ بتا دے سیوریج کہاں جاتا ہے۔ اس دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے وائلڈ لائف بورڈ نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکم امتناع کی واپسی چاہتے ہیں تو باضابطہ درخواست دائر کریں ۔ جس پر وائلڈ لائف بورڈ کے وکیل نے موقف اپنایا کہ حکم امتناع کے حکم پر نظرثانی دائر کرنی پڑے گی ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ جو مناسب طریقہ ہے وہ اختیار کریں ،
کیا ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ چکا ہے۔ جس پر مونال ریسٹورنٹ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ نہیں آیا، انٹراکورٹ اپیل بھی اسی وجہ سے زیرالتواء ہے۔ عدالت نے مارگلہ ہلز پر قائم مونال ریسٹورنٹ کی بحالی سے متعلق حکم امتناع واپس لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے معاملہ پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی . واضح رہے کہ مونال انتظامیہ نے ریسٹورنٹ سیل کیے جانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔