علاقائیگلگت بلتستان

گلگت بلتستان اسمبلی میں زینب الرٹ ایکٹ میں ترمیم کے لئے قرار داد منظور

گلگت بلتستان اسمبلی نے زینب الرٹ ریسپونس اینڈ ریکوری ایکٹ 2020 میں ترمیم  کے حوالے سے قرارداد کی اتفاق راۓ سے منظوری دیدی ۔ یہ قرارداد مشیر قانون سید سہیل عباس نے پیش کی۔ سپیکر سید امجد علی زیدی کی زیر صدارت اجلاس میں قائد حزب اختلاف امجد حسین ایڈووکیٹ نے لیکچررز کے سروس اسڑیکچر کے حوالے سے قرارداد پیش کی۔  سپیکر نے امجد ایڈووکیٹ، سہیل عباس، عبید اللہ بیگ ، راجہ اعظم خان،  فتح اللہ خان  اور ثریا زمان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیکر قرارداد کمیٹی کو بھیجوا دی۔ محکمہ صحت کے ملازمین کو رسک الاؤنس دینے اور ترقیوں میں تاخیر کے حوالے سے رکن اسمبلی اکبر رجائی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر صحت حاجی گلبر خان نے کہا کہ محکمہ صحت کے ملازمین کو الاؤنس دیا جا رہا ہے۔ مشیر قانون سید سہیل عباس نےایوان میں گلگت بلتستان سروس ٹربیونل ایکٹ 2021 اور مجوزہ ترامیم ،سینئر سٹیزن ویلفئر بل  اورکمیشن براۓ سٹیٹس آف ویمن بل بھی پیش کیا ۔سپیکر نے سات رکنی کمیٹی تشکیل دے کر بلات کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی کو بھیجوا دیئے۔ کارروائی کے دوران گلگت بلتستان میں نظام تعلیم کے استحکام اور معیار کے حوالے سے رکن اسمبلی غلام  شہزاد آغا کی قرارداد پر  پارلیمانی سیکریٹری تعلیم ثریا زمان نے کہا کہ اساتذہ کے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرانے کا پابند نہیں کیا جا سکتا۔ گلگت بلتستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ قبل ازیں وقفہ سوالات میں صوبائی وزیر اطلاعات ترقیات و منصوبہ بندی فتح اللہ خان نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ گلگت بلتستان میں سولہ ارب روپے کے ای ٹی آئی پراجیکٹ میں عملے کی تعیناتی میرٹ پر کی جاۓ گی۔یہ پراجیکٹ چار اضلاع میں چل رہا ہے جسے مذید چھ اضلاع میں شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker