بین الاقوامی

امریکا جوہری مذاکرات میں نئی شرائط عائد کر رہا ہے، ایران کا شکوہ

تہران(آئی پی ایس)ایران نے شکوہ کیا ہے کہ امریکا 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات میں نئی شرائط عائد کر رہا ہے۔عرب نیوز کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ روز کہا ہے کہ پابندیاں اٹھانے کے معاملے پر امریکی مذاکرات سے ہٹ کر نئی شرائط تجویز کرنے اور عائد کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں امریکا نے ضرورت سے زیادہ مطالبات کیے ہیں جو معاہدے کے متن سے متصادم ہیں۔ایران گزشتہ ایک برس سے ویانا میں فرانس، جرمنی، برطانیہ، روس اور چین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر رہا ہے جبکہ امریکا کے ساتھ اس کی بالواسطہ بات چیت بھی جاری ہے۔وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے مطابق امریکی براہ راست مذاکرات کی ضرورت پر بات کرتے رہتے ہیں لیکن انہیں امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی فائدہ نظر نہیں آیا۔ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم پابندیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن یہ ایک دیرپا معاہدے کی صورت میں باوقار طریقے سے ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا ایران اپنے اصولوں پر قائم تھا اور آئندہ بھی رہے گا۔ جوہری معاہدے پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان صدر ابراہیم رئیسی کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔ صدر ابراہیم رئیسی نے ایران کے جوہری توانائی کے دن کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب میں جوہری سرگرمیاں جاری رکھنے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی حکومت پرامن جوہری ٹیکنالوجی پر تحقیق کے فروغ کی حمایت کرتی ہے۔

 

صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران پرامن مقاصد کے لیے اپنی جوہری ٹیکنالوجی کو ترقی دینے کے حق سے دستبردار نہیں ہوگا اور وہ ایرانی عوام کے جوہری حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker