کراچی(آئی پی ایس)سندھ بھر میں لمپی اسکن وائرس کے وار جاری ہیں۔تفصیلات کے مطابق جلدی بیماری کے باعث سندھ بھر میں اب تک مجموعی طور پر 30 ہزار 469 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ حیدرآباد میں اب تک 774 مویشی لمپی سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران حیدرآباد میں 13 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
حیدرآباد میں اب تک 421 مویشی صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ تک 14 مویشی جاں بحق ہوئے ہیں۔لائیواسٹاک سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں اب تک لمپی وائرس کی وجہ سے 289 مویشیوں کی اموات ہوچکی ہیں۔ لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے۔اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے۔
اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے، جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔سندھ کی عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔یہ پھیلنے والی بیماری ہے لہذا اس سے متاثرہ علاقوں میں گوشت، دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کی قلت بھی ہوسکتی ہے۔