کراچی(آئی پی ایس)سندھ ہائیکورٹ نے ایم این اے جام عبدالکریم بجارکی وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔ سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے ایم این اے جام عبدالکریم بجار کی متفرق درخواست واپس لینے پر خارج کی۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس درخواست میں ہم نوٹس جاری نہیں کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم نے حفاظتی ضمانت منظور کی ہے اگر گرفتاری ہوتی ہے تو توہین عدالت کی درخواست دائر کریں۔ پہلے درخواست گزار کو واپس آنے دیں اگر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو پھر دیکھیں گے۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ جب کچھ ہوا ہے تو ہم کیسے توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیں؟راج علی واحد ایڈووکیٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جام کریم بجار کا نام پی این آئی ایل میں شامل کردیا ہے۔ 18
ویں ترمیم کے بعد یہ صوبائی معاملہ ہے، وفاق مداخلت نہیں کرسکتا۔ایم این اے جام کریم کی درخواست کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین بھی پیش ہوئے لیکن عدالت نے سلمان طالب الدین کے دلائل سننے سے انکارکر دیا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ سلمان صاحب اگرکوئی مسئلہ ہے تو نئی درخواست دائر کریں۔ جام کریم بجار نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں 25 مارچ کوعدالت حفاظتی ضمانت حاصل کی۔درخواست گزارنے کہا کہ جام کریم ٹرائل کورٹ میں پیش ہوکرسرنڈرکرنا چاہتے ہیں۔
شیخ رشید نے ضمانت کے باوجود گرفتار کرنے کا اعلان کرکے عدالتی احکامات کا کھلم کھلا مذاق اڑایا۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ گورنر سندھ نے جام کریم بجار کانام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھا۔راج علی واحد ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ شیخ رشید احمد،عمران اسماعیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ فریقین جام کریم کو تحریک عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے سے روکنا چاہتے ہیں۔