برطانیہ میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر آگ کو بھڑکا نے والے عمل کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، چین کا اصول اور موقف کھلا، واضح، معروضی، منصفانہ اور مستقل ہے، برطانیہ کو اس کی غلط تشریح نہیں کرنی چاہیئے اور اسے مسخ نہیں کرنا چاہیئے۔پیر کے روز چینی ترجمان نے مزیدکہا کہ چین تمام فریقوں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے اور عملی طور پر امن اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔امریکہ اور نیٹو کو بھی یوکرین کے بحران کے حل کے لیے روس کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے نیز روس اور یوکرین، دونوں کے سکیورٹی خدشات کو دور کرنا چاہیے۔ ہم ان تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جو بحران کے پرامن حل کے لیے سازگار ہوں اور ساتھ ہی ساتھ کسی بھی ایسے عمل کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو آگ کو بھڑکائے ،تنازعات کو ہوا دے اور کسی قسم کی گروہی محاذ آرائی کا باعث بنے ۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ چین کسی بھی بیرونی جبر یا دباؤ کو کبھی قبول نہیں کرتا ، ہم چین کے خلاف کسی بھی قسم کے شکوک و شبہات یا بے بنیاد الزامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے بھی کہا کہ چین کا موقف بیشتر ممالک کی خواہشات سے مطابقت رکھتا ہے اور تاریخ ثابت کرے گی کہ چین کا موقف درست ہے۔ وا ضح رہے کہ کچھ ذرائع ابلاغ کی جانب سے اطلاع دی گئی کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایک انٹرویو میں چین پر زور دیا کہ وہ یوکرین کے معاملے پر ” تیل دیکھو تیل کی دھار دیکھو” والا رویہ تبدیل کرے۔
Related Articles
چین-لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں، چینی وزارت خارجہ
منگل, 12 نومبر, 2024
چین کا اپیک اجلاس کو کامیاب بنانے میں تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم
منگل, 12 نومبر, 2024