بین الاقوامی

یوکرین میں امریکہ کی عسکری حیاتیاتی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں، روس

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس اور یوکرین کے مذاکرات جاری ہیں تاہم امریکہ مذاکرات میں دخل اندازی کرنے اور رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتا آرہا ہے۔ سرگئی لاوروف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کے صدر نے مذاکرات کی تجویز پیش کی جس سے روس نے اتفاق کیا۔تاہم امریکہ یوکرین کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ روس کے کم سے کم مطالبات قبول کرے۔روس مغربی ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے کھلا رویہ اپناتا ہے تاہم مغربی ممالک کے روئیوں کی وجہ سے ہم ان سے تعاون کا کوئی انیشیٹو نہیں پیش کریں گے۔سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس امید کرتا ہے کہ یوکرین کے ساتھ ، یوکرین کی غیرجانبدار حیثیت سمیت جامع سکیورٹی سمجھوتے پر دستخط کیے جائیں گے اور یوکرین میِں فوجی کارروائی کو ختم کیا جائے گا۔اس سے قبل مذاکرات میں روسی وفد کے سربراہ نے کہا تھا کہ روس اور یوکرین ، یوکرین کی غیرجانبدارانہ حیثیت پر سمجھوتے کے قریب ہیں۔وا ضح رہے کہ روس کے ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ اطلاع کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوتن اور لگسمبرگ کے وزیر اعظم ژویئر بیٹیل کی ٹیلی فونک بات چیت ہوئی۔ روسی صدر نے کہا کہ یوکرین نے ڈونیٹسک اور لوہانسک پر متعدد میزائل حملے کیے جن سے بڑی تعداد میں شہری زخمی یا ہلاک ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں امریکہ کی عسکری حیاتیاتی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں جو روس نیز یورپ کے لیے سنگین خطرے کا باعث ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker