کراچی(آئی پی ایس)لمپی وائرس کے پیش نظر سندھ بھر میں مزید 27 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں اب تک 27 ہزار 336 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 15 ہزار 551 مویشی بیماری سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حیدرآباد میں 554 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اب تک 269 مویشی صحتیاب ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حیدرآباد میں اب تک لمپی وائرس سے 12 مویشی جبکہ سندھ بھر میں اب تک 209 مویشی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے۔اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے۔اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے،
جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔ایسے میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟سندھ کی عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔یہ پھیلنے والی بیماری ہے لہذا اس سے متاثرہ علاقوں میں گوشت، دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کی قلت بھی ہوسکتی ہے۔