
اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے )کی انتظامیہ اسلام آباد شہر میں ٹریفک کے بہا وکو کنٹرول کرنے کیلئے موثر اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے ٹریفک منجیمنٹ سسٹم بھی متعارف کروا رہا ہے۔
اسی سلسلے میں ہفتہ کے روز اس پر عملدرآمد شروع کیا۔ سی ڈی اے انتظامیہ نے نوٹس لیتے ہوئے ٹریفک پولیس کے پیش کے گئے پلان پر عمل کر دیا۔تفصیلات کے مطابق مزکورہ منصوبہ تین یو ٹرنز پر مشتمل ہے جسمیں پہلا یوٹرن سیکٹر جی ٹوئیلو اور نسٹ یونیورسٹی کے درمیان جبکہ دوسرا یوٹرن فقیر آئی پی روڈ اور تیسرا یوٹرن سیکٹر جی ٹین سے منسلک پلوں کے پاس تعمیر ہوگا۔
تینوں یوٹرنز میں سے دو مکمل طور پر آپریشنل ہیں جبکہ تیسرے یوٹرن پر تیزی سے کام جاری ہے جسکا سول ورک دو سے تین دنوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔ واضح رہے ان تمام یوٹرنز پر حفاظتی اقدامات کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے تاکہ آنے والی گاڑیوں کو کافی فاصلے سے سائن بورڈز، سٹینٹس، بلنکرز، سائینج اور کرب سٹونز کو ریفلکڑز کی مدد سے یوٹرن کے متعلق پتہ چل سکے۔
واضح رہے مزکورہ منصوبے میں پشاور موڑ انٹرچیج کی طرز پر تعمیر کئے جانے انٹرچینجز ساڑھے سات ارب سے زائد کی لاگت میں تعمیر کئے جاتے جسکی تکمیل کے لئے کم از کم تین سال سے زائد کا عرصہ درکار تھا جس پر اسلام آباد ٹریفک پولیس کے خصوصی سروے کی روشنی میں سی ڈی اے انتظامیہ نے اس منصوبے کو انتہائی کم لاگت میں مکمل کیا۔
امید کی جارہی ہے کی اس منصوبے کی تکمیل سے سری نگر ہائے وے پر ستر فیصد سے ٹریفک کی روانی میں بہتری آجائے گی۔ جبکہ اس سے قبل سری نگر ہائے وے پر پہلے سے نصب ٹریفک لائیٹس کو پروٹٹیکڈد یوٹرنز سے منتقل بھی کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر چیئرمین کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ آئی جی پولیس اسلام آباد اور ایس ایس پی ٹریفک پولیس کی دی گئی تجاویز کی روشنی میں اس منصوبے کا کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ جبکہ منصوبے کی تکمیل سے اسلام آباد شہر کی سڑکوں پر ٹریفک کا دبائو بھی کم ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ سری نگر ہائی وے پر ٹریفک کا بہاو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملے گی اور مسافت میں بھی کمی آئے گی جبکہ شہریوں کو فیول اور وقت کے ضیاع سے بھی بچایا جاسکے گا۔