
اسلام آباد(آئی پی ایس) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے پی ٹی آئی کے انتخابی منشور میں شامل اہم منصوبے وزیر اعظم ہائوس میں یونیورسٹی بنانے سے متعلق بل کو مستردکر دیا۔
کمیٹی نے مالی سال 2022-23کے پی ایس ڈی پی کے لئے وزارت تعلیم کی بجٹ تجاویز کی منظوری بھی دے دی ، تفصیلات کے مطابق ۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی صدارت منگل کو ہوا ، اجلاس میں پاک یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی بل 2022کا بھی جائزہ لیا گیا
،چیئرمین کمیٹی سینیٹرعرفان الحق صدیقی نے کہا کہ آپ کے پاس جو موجودہ یونیورسٹیاں ہیں وہ سینکڑوں ایکٹر پر پھیلی ہوئی ہیں، آپ یہ سارا کچھ وہاں کیوں نہیں کر سکتے؟یہی سہولیات قائداعظم یونیورسٹی ، پنجاب یونیورسٹی اورپشاور یونیورسٹی میں دے دیں تو یہ ممکن ہے یا نہیں؟وزیر اعظم ہائوس عمران خان اور نواز شریف کی ملکیت نہیں بلکہ اسٹیٹ کا ایک سیمبل ہے، وہاں باہر سے جتنے لوگ آتے ہیں وہیں ان کو گارڈ آف آنر دیا جاتا ہے، وہیں وہ بیٹھتے ہیں
، ایسا نہیں ہو سکتا ہے کہ وہاں یونیورسٹی بھی چلے اور پی ایم ہائوس بھی چلے اور باہر سے ہمارے مہمان بھی آئیں اور وزرائے اعظم بھی آئیں۔رکن کمیٹی سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ڈاکٹر عطا الرحمان ایک منصوبہ چلا رہے ہیں جس میں یہی ساری چیزیں ہیں، جن مقاصدکے لئے آپ یہ کام کر رہے ہیں ان مقاصد کے لئے پہلے ہی ایک ٹاسک فورس کام کر رہی ہے ، اس موقع پرچیئرمین کمیٹی نے بل پررائے شماری کرائی جس کے بعد بل کے حق میں ایک جبکہ مخالفت میں پانچ ووٹ آئے جبکہ ایک رکن کمیٹی نے رائے شماری کے عمل میں حصہ نہیں لیا اور نہ بل کے حق میں ووٹ دیا نہ مخالفت میںووٹ دیا۔ اجلاس میں رائٹ ٹو فری اینڈکمپلسری ایجوکیشن(ترمیمی)بل کا بھی جائزہ لیا گیا