اربل(آئی پی ایس)عراق کے جنوبی شہر اِربل میں گزشتہ شب امریکی قونصلیٹ اور کرد ٹی وی کی عمارت پر درجنوں میزائل داغے گئے ہیں۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق آج عراق کے سکیورٹی حکام نے امریکی قونصلیٹ اور کرد ٹی وی کی عمارت کو میزائلوں سے نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کی ہے۔
امریکا کی وزارتِ دفاع کے ایک عہدیدار نے الزام عائد کیا ہے کہ حملہ پڑوسی ملک ایران سے کیا گیا ہے تاہم میزائل حملے سے ہونے والے نقصان پر عراقی اور امریکی حکام کے بیانات مختلف ہیں۔ایک امریکی عہدیدار کے مطابق نہ ہی قونصلیٹ کو نقصان پہنچا اور نہ وہاں کوئی زخمی ہوا جبکہ عراقی حکام کا کہنا ہے کہ قونصلیٹ پر کئی میزائل گرے ہیں۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی قونصلیٹ کی عمارت نو تعمیر شدہ ہے اور فی الحال خالی ہے۔شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ فی الوقت یہ بات یقینی طور پر نہیں کہی جا سکتی کہ کتنے میزائل داغے گئے اور ان میں سے کتنے قونصلیٹ پر گرے۔
عراق کے سکیورٹی حکام کے مطابق قونصلیٹ پر حملہ آدھی رات کے بعد کیا گیا اور علاقے میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ایک عراقی عہدیدار نے کہا کہ ایران سے کئی بیلسٹک میزائل داغے گئے تاہم اس کی مزید وضاحت نہیں کی جبکہ امریکی حکام نے بھی میزائلوں کی ساخت کے حوالے سے تصدیق نہیں کی۔ایک اور امریکی عہدیدار نے بتایا کہ میزائل حملے کی تفتیش عراقی حکومت اور کرد خطے کی علاقائی حکومت کر رہی ہیں۔
امریکا نے ایک بیان میں میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو عراق کی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی اور تشدد کا اظہار قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ چند دن قبل اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب ایک حملے میں ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے دو ارکان کو ہلاک کر دیا تھا۔